ایف اے ٹی ایف کا پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ

388

منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے لیے کام کرنے والا بین الاقوامی ادارے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

فیصلے کا اعلان ایف اے ٹی ایف کے پیرس میں ہونے والے پانچ روزہ ورچوئل اجلاس کے اختتام پر کیا گیا۔

ایف اے ٹی ایف اجلاس کے اختتام پر کی گئی پریس کانفرنس میں ادارے کے صدر کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے متعدد ایریاز میں پیشرفت کی ہے لیکن اہم ایریاز میں پیشرفت میں ناکام ہوا ہے۔‘

قبل ازیں ایف اے ٹی ایف کی ویب سائٹ پر اعلان کیا گیا تھا کہ جمعہ کی شام کو اجلاس کے خاتمے کے بعد نیوز کانفرنس کے ذریعے فیصلوں کا اعلان کیا جائے گا۔

اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف پاکستان کی کارکردگی کا جائزہ لے کر گرے لسٹ سے نکالنے یا نہ نکالنے کا فیصلہ کیا جانا تھا۔

رواں سال فروری میں ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے جون تک کی مہلت دی گئی تھی۔

اس وقت نیوز کانفرنس سے خطاب میں ایف اے ٹی ایف کے جرمنی سے تعلق رکھنے والے صدر ڈاکٹر مارکس پلیئر نے کہا تھا کہ ’پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کو اعلیٰ سطح پر ایکشن پلان پر عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی ہے، اس وقت پاکستان کو بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جا سکتا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’پاکستان نے 27 میں سے 24 نکات پر عمل درآمد کرلیا ہے۔‘

فیصلے کے اعلان سے قبل پاکستانی حکام نے توقع ظاہر کی تھی کہ ملک کی کارکردگی دیکھتے ہوئے اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوسکتا ہے۔

پاکستانی حکام کی اس امید کی ایک وجہ رواں ماہ کے شروع میں ایف اے ٹی ایف کے ذیلی ادارے ایشیا پیسیفک گروپ کی طرف سے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کرنے کا اعلان بھی تھا۔