یورپی پارلیمنٹ میں پاکستان کے خلاف قرارداد اکثریت سے منظور

436

یورپی پارلیمنٹ میں چھ کے مقابلے میں چھ سو اکاسی ارکان نے قرارداد کی حمایت کی۔

قرارداد میں پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس پر نظر ثانی کرنے اور اقلیتوں سے متعلق امتیازی قوانین کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ارکان پارلیمنٹ نے فرانس اور پاکستان کے تنازع میں فرانس سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

دوسری جانب پاکستان نے یورپی پارلیمنٹ میں توہین رسالت قوانین سے متعلق قرارداد پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ میں گفتگو سے پاکستان میں توہین رسالت قوانین اور مذہبی حساسیت سے لاعلمی کا اظہار ہوتا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ قرارداد یورپی پارلیمنٹ کی ایکسٹرنل ایکشن سروس سے وابستہ کئی ماہرین نے پیش کی ہے جس میں یورپی یونین سے کہا گیا ہے کہ وہ پاکستان کے جی ایس پی پلس درجے پر نظرثانی کرے یا اسے عارضی طور پر ختم کردے۔

قرار داد کے کئی نکات میں بطورِ خاص پاکستان میں توہینِ رسالت کی سزا کے قانون آرٹیکل 295 بی اور سی کا باربار ذکر کیا گیا ہے اور بارہا اس قانون کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

قرارداد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صحافیوں اور سول سوسائٹی کے اراکین کو بھی ہراساں کیا جارہا ہے جس پر یورپی پارلیمنٹ نے اپنی تشویش کا اظہار بھی کیا ہے۔

قرار داد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں توہین رسالت کے معاملے میں صحافیوں پر آن لائن اور آف لائن حملوں میں اضافہ ہوا۔

قرارداد میں کم سے کم تین جگہوں پر فرانس کی تائید کی گئی ہے اور پاکستان میں فرانسیسی سفیر کو ہراساں کرنے کی روک تھام اور پاکستان میں رہائش پذیر فرانسیسی باشندوں کے تحفظ پر زور دیا گیا ہے۔