کوئٹہ: موسلادھار بارش میں لاپتہ افراد کیلئے احتجاج

166

بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں موسلادھار بارش کے باوجود وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے لاپتہ افراد کیلئے احتجاج جاری رہا، احتجاج کو 4302 دن مکمل ہوگئے۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں کی طرح دارالحکومت کوئٹہ میں موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا، وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ کے قیادت میں لاپتہ افراد کیلئے احتاج جاری رہا جبکہ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین آکر اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔

اس موقع پر وی بی ایم پی رہنماء ماما قدیر کا کہنا تھا کہ بلوچوں کی مسخ شدہ لاشوں کے مسئلے سے پاکستانی مقتدرہ قوتیں جوابدہی کے حوالے سے اپنی جان نہیں چھڑا سکی ہے اگرچہ پاکستانی مقتدرہ کے تمام حصے اندرونی اور بیرونی سطح پر بلوچستان میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کے لیے لغو بیان بازی سمیت میڈیا اور دیگر ذرائع کو مضحکہ خیز طور پر استعمال کرتے آرہے ہیں لیکن بلوچ پرامن جدوجہد میں وسعت اور شدت، لاپتہ بلوچوں کے لواحقین کی اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے مثالی اور تاریخ ساز پرامن جدوجہد پاکستانی مقتدرہ کی ان تمام چالوں اور کوششوں پر پانی پھیر چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین احتجاج کے تمام پرامن ذرائع کے استعمال سے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی برادری کو متوجہ ہونے پر مجبور کردیا ہے۔ بلوچ فرزندوں کی ریاستی اداروں کے ذریعے اٹھاکر طویل عرصے تک لاپتہ کرنے اور انہیں خفیہ ریاستی عقوبت خانوں میں انتہائی سفاکیت اور ناقابل بیان تشدد سے شہید کرنا اور لاشیں مسخ کرکے پھینکنا تسلیم شدہ بین الاقوامی قوانین، اصولوں اور انسانی حقوق کے کنونشنز کی رو سے نسل کشی اور جنگی جرائم کے طور پر دیکھے جارہے ہیں۔