پولیس کی غنڈہ گردی کسی صورت قابل قبول نہیں – ساجد ترین

640

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء ساجد ترین ایڈووکیٹ نے قبائلی رہنماء میر داد محمد جتک کے صاحبزادے فیضان جتک پر پولیس کی فائرنگ اور ان کے جانبحق ہونے پر دکھ و افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اپنے بیان میں ساجد ترین نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی غنڈہ گردی کسی صورت قابل قبول نہیں، قانون کے رکھوالوں نے ایک بیگناہ نوجوان کو شہید کرکے قانون کی دھجیاں بکھیر دی ہے۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ واقعہ کا نوٹس لیں اور اس میں ملوث اہلکاروں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے۔

خیال رہے گذشتہ رات کوئٹہ کے علاقے سریاب روڈ کے مقام پر پولیس کے ایگل اسکواڈ نے ایک گاڑی پر فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل اور ایک کو زخمی کردیا۔

واقعے میں جانبحق اور زخمی شخص دونوں آپس میں بھائی ہیں دونوں افطاری کے بعد گھر کی طرف جارہے تھے کہ ان کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

لواحقین نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں بھائی اپنی گاڑی میں اپنے گھر سیٹلائٹ ٹاؤن آرہے تھے کہ ایگل اسکواڈ نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں فیضان جتک ولد داد محمد جتک کے گردن پر گولی لگی اور وہ موقع پر جانبحق ہوگیا جبکہ دوسرا بھائی زخمی ہوگیا۔

آئی جی پولیس نے واقعہ کے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ ‏سریاب روڈ پر مبینہ طور پولیس کی فائرنگ سے نوجوان فیضان جتک کی ہلاکت اور اسکے ساتھی کے زخمی ہونے کے دلخراش واقعہ افسوسناک ہے۔

آئی جی پولیس بلوچستان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ سریاب واقعہ کا نوٹس لے لیا ہے، اور فوری انکوائری کے احکامات جاری کردیئے ہیں۔

دوسری جانب صوبائی وزیرداخلہ ضیاء لانگو نےسریاب روڈ پر مبینہ طور پر پولیس کی فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کے معاملے کا نوٹس لے کر آئی جی پولیس سے واقعہ کی فوری رپورٹ طلب کرلی۔

صوبائی وزیر داخلہ نے رات گئے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو حراست میں لے لیا اور ایس ایس پی کی سربراہی میں واقعہ کی شفاف تحقیقات کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کی جائے گی اور اس میں ملوث ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونماء نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان کی ہلاکت پر افسوس ہوا ہے، لواحقین سے ناانصافی نہیں ہوگی لواحقین کے ساتھ ہر سطح پر حکومت انصاف فراہم کرے گی۔

تاہم ورثاء کی جانب سے سریاب روڈ کو بلاک کرکے احتجاج کیا گیا جبکہ پولیس حکام بھی جائے وقوعہ پر پہنچی جہاں رات گئے تک مذاکرات کئے مگر ورثاء کا احتجاج جاری رہا۔