بلوچستان کے اضلاع لسبیلہ اور گوادر سے منتخب رکن پاکستان اسمبلی اسلم بھوتانی نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اور ڈائریکٹر ایچ ای سی سے گوادر یونیورسٹی کے قیام میں حائل رکاوٹوں کے متعلق تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ گوادر یونیورسٹی کی منظوری اور سنگ بنیاد سابقہ دور حکومت میں رکھا گیا ہے-
انہوں نے کہا کہ 2019/2018 میں بلوچستان اسمبلی یونیورسٹی ایکٹ پاس کر چکا ہے لیکن تاحال وائس چانسلر کی تقرری نہیں کیا گیا ہے جسکی وجہ سے یونیورسٹی کے قیام میں رکاوٹیں حائل ہیں، جبکہ صوبائی حکومت گوادر یونیورسٹی کے قیام کی مخالفت کر رہا ہے –
اسلم بھوتانی کے مطابق وزیراعلیٰ بلوچستان نے گوادر یونیورسٹی کی مخالفت کی ہے کہ گوادر میں یونیورسٹی کی ضرورت ہے اور نا ہی کوئی گنجائش ہے-
اسلم بھوتانی نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو بتایا کہ گوادر یونیوسٹی قائم نہ ہونے سے عام طور پر ایک تاثر ابھر کر سامنے آیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں گوادر کی ترقی میں مقامی لوگوں کی شرکت میں عدم دلچسپی رکھتی ہیں کیونکہ تعلیم کے بغیر مقامی لوگ کسی بھی صورت میں ترقی کا حصہ نہیں بن سکتے ہیں-
انہوں نے کہا گوادر کے سسٹر سٹی اور ڈیڑھ سو کلو میٹر کے فاصلے پر ایرانی پورٹ سٹی چاہہار میں چار یونیورسٹیاں قائم کی گئی ہیں، جس سے ہزاروں مقامی لوگ تعلیم حاصل کرکے ترقی کا حصہ بن رہے ہیں جبکہ ہمارے ہاں یونیورسٹی کی منظوری کے باوجود رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں جس سے غلط تاثر ابھر رہا ہے۔
اس موقع پر وفاقی وزیر شفقت محمود نے یقین دہانی کرتے ہوئے کہا ہیکہ یونیورسٹی کے قیام کیلئے صوبائی سطح پر حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا جائیگا، اور حائل رکاوٹیں دور کرنے کی کوششیں کی جائیں گی