بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے بلوچستان کے ضلع نصیر آباد کے ایریا نوتال میں پاکستانی فضائیہ کے ہوائی اڈے کے قیام کی تجویز اور اراضی حاصل کے عمل کو بلوچستان میں گہری عسکری منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ریاست پاکستان اور اس کے عسکری ادارے بلوچستان میں اپنے قبضے کو طول دینے اور بلوچ وطن کو ایک مکمل فوجی چھاؤنی میں تبدیل کرنے کی پالیسی پر تیزی سے عمل درآمد کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پاکستان فضائیہ کے ذمہ داران نے ضلعی کمشنر نصیر آباد کے ہمراہ نوتال ایریا کا دورہ کیا۔ نصیرآباد میں پاکستانی فضائیہ کے لیے ایک نئے ائیربیس کی تعمیر کے لیے ہزاروں ایکڑ زمین پر قبضہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ نئے ایربیس کی تعمیر کا مقصد بلوچ قوم کے خلاف پاکستانی بربریت میں فضائی طاقت کی بھرپوراستعمال کے لیے راہیں ہموار کرنا ہے، کیونکہ اس سے قبل جیٹ طیاروں کو مختلف علاقوں تک پہنچنے کے لیے طویل مسافت طے کرنا پرتا تھا۔ نصیرآباد میں ائیربیس کی تکمیل سے فضائیہ کسی بھی علاقے میں آسانی سے بمباری کرسکتے ہیں۔
چیئرمین خلیل بلوچ نے مزید کہا کہ دو ہزار سترہ میں چینی فوجی وفد نے پاکستانی فوجی حکام کے ہمراہ جیونی کا دورہ کرکے جیونی کو ایک فضائی اور بحری اڈے میں تبدیل کرنے کے منصوبوں کا آغاز کیا۔ کچھ عرصے بعد جیونی کو چین کے حوالے کیا گیا تاکہ چین اپنے ون بیلٹ ون روٹ منصوبے کی تکمیل اور تحفظ کے لیے خطے کے دیگر ممالک پر اپنی نظر رکھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا علاقہ نصیر آباد ہو یا جیونی، فوجی اڈوں کی تعمیر اور تکمیل سے بلوچ نسل کشی اور استحصال میں مزید اضافہ ہوگا۔ ان علاقوں کے عوام اکیسیوں صدی میں بھی بدترین زندگی گزارنے پر مجبور ہے۔ نصیر آباد کے نام نہاد سردار ریاستی کٹھ پتلی بن کر عوام کی زندگی اجیرن بنانے اور ان کی جدی پشتی زمینوں پر قبضہ کرکے فضائی اڈہ بنانے کی راہ ہموار کر رہے ہیں تاکہ نصیر آباد کے عوام کو نہ صرف کچلا جائے بلکہ اس ائیربیس کے ذریعے بلوچستان بھر میں فضائی قوت کو استعمال میں لائی جائے۔
چیئرمین خلیل بلوچ نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ پورے بلوچستان میں ریاست اپنے استحصالی اور نوآبادیاتی منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔ ایسے منصوبوں اور پاکستانی قبضے کو منظم اورمسلسل مزاحمت کے ذریعے ہی شکست دیا جا سکتا ہے۔