بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے چئیرمین جہانگیرمنظور بلوچ نے اپنے بیان میں گزشتہ شب کوئٹہ میں ایگل اسکواڈ کے ہاتھوں نوجوان فیضان جتک کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے انتہائی افسوناک واقع قرار دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ اپنے ہی محافظوں کے ہاتھوں بیگناہ شہریوں کا قتل بے شمار سوالات جنم دیتا ہے۔اسی طرح گزشتہ سال حیات بلوچ کو ایف سی اہلکار کی جانب سے گولیاں مارکرقتل کردیا گیا تھا جس کے زخم آج بھی تازہ ہیں لیکن کوئٹہ میں ہونے والے اس دلخراش واقع نے ایک بار پھر لوگوں میں غم و غصہ پیدا کیا ہے۔
چئیرمین بی ایس او نے مذید کہا ہے کہ بلاجواز کسی پر اندھا دھند فائرنگ کرنا قانون کی خلاف ورزی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کی تحفظ کیلئے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ محافظ کی بندوق سے عام شہریوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ظلم و ستم کی داستان کئی دہائیوں سے جاری ہے یہاں ہمیشہ اداروں نے قانون کو نظر انداز کرکے ایسے عمل سرانجام دیے ہیں جسکی وجہ سے عوام کے دل میں نفرت نے جنم لیا ہے۔
انہوں اپنے بیان کے آخر میں کہا ہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ سب پیش آنے والا واقع قابل مذمت ہے۔حکومت ملزم اہلکاروں کو سزاء دے اور عوام کی تحفظ کو یقینی بنایا جائے