سیکیورٹی ادارے امن وامان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہیں- آل پارٹیز کیچ

198

 

آل پارٹیز کیچ کا اجلاس کنوینئر نصیر احمد گچکی کی زیر صدارت میں منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال، امن و امان کی تشویشناک، باڈر ٹریڈ میں درپیش مسائل، ٹارگٹ کلنگ اور لوڈشڈنگ کے ایجنڈے زیر بحث رہیں۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے آل پارٹیز کیچ کے رہنماؤں نے کہاکہ آل پارٹیز کیچ مکران کی سطح پر مسائل کی حل کیلئے گوادر اور پنجگور کے آل پارٹیز کیساتھ رابطہ کرے گی اور مسائل کی حل کیلئے مشترکہ جدوجہد اور اتحاد واتفاق کامیابی کی ضمانت ہے-

ان کا مزید کہنا تھا کہ کیچ سیاسی کارکنوں اور باشعور عوام کی سرزمین ہے، سیاسی رواداری اور سیاسی شعور ک افروغ ہم سب کی ذمہ داری ہے، اس وقت امن وامان کا مسئلہ سنگین تر ہوتا جا رہا ہے، سیکیورٹی ادارے امن وامان کے قیام میں مکمل طورپر ناکام ہیں، سیاسی شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ سے سیاسی فضاء کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، جسکی آل پارٹیز کیچ سختی سے مذمت کرتی ہے-

انہوں نے کہا کہ باڈر کا مسئلہ انتہائی اہم مسئلہ ہے لوگوں کا ذریعہ معاش باڈروں سے وابستہ ہے باڈر بندش سے یہاں بیروزگاری و مہنگائی میں اضافہ ہوتا ہے جو جرائم بڑھنے کا سبب بنتا ہے، آل پارٹیز کیچ کاموقف واضح ہے کہ باڈر ہماری معیشت میں ریڈ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے کاروبار سے وابستہ لوگوں کو باڈروں پر مختلف مسائل کا سامنا ہے متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ اس روزگار پر قدغن لگانے سے پہلے عوام کو متبادل ذریعہ روزگار فراہم کریں، یہ روزگار صدیوں سے جاری ہے مگر حالیہ دنوں میں عوام کیلئے باڈرز نوگو ایریاز بنادیئے گئے ہیں –

اس موقع پر آل پارٹیز میں شامل نیشنل پارٹی کے ضلع صدر مشکورانور، جنرل سیکریٹری فضل کریم، بی این پی عوامی کے سینٹرل کمیٹی کے رکن خلیل احمد تگرانی، پی این پی عوامی کے خان محمدجان گچکی، خالد رضا، جمعیت علماء اسلام کے رہنماء مولانا عبدالحفیظ مینگل، مولانا محمد علی شیرانی، مرکزی جمعیت اہل حدیث کیچ کے رہنماء یلان زامرانی، جماعت اسلامی کیچ کے رہنماء شاہ جان بلوچ، کیچ سول سوسائٹی کے کنوینر التازسخی، عومر ہوت، مکران بارکے عبدالمجید دشتی، آل پارٹیز کیچ کے ڈپٹی کنوینر حاجی عبدالعزیز، سیکریٹری اطلاعات شے ریاض احمد و دیگر بھی مودتھے۔

اجلاس میں جمعیت علماء اسلام پنجگور کے رہنماء مولانا عبدالحئی مدنی کے قتل اور ملابرکت پر حملہ اور ٹارگٹ کلنگ کے دیگر واقعات کی سخت مذمت کی گئی، جبکہ مولانا عبدالحئی مدنی کیلئے اجتماعی دعائے مغفرت کی گئی –