کراچی سے متصل بلوچستان کے صنعتی شہر حب کے رہائشیوں نے ڈی جی سمینٹ فیکڑی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز علاقہ مکینوں کی بڑی تعداد نے لسبیلہ پریس کلب کے سامنے فیکڑی انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے فیکٹری کو قبضہ مافیا قرار دیا ۔
احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شریک تھی، احتجاجی مظاہرین نے کہا کہ ڈی جی سمینٹ فیکڑی نے مقامی لوگوں کی زمینوں پہ قبضہ کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فیکڑی میں مقامی لوگوں کو اب تک خریدے گئے زمینوں کے پیسوں نہیں دیئے گئے ہیں ، جبکہ اس کے علاوہ غیر مقامی لوگوں کو سہولت جبکہ مقامی لوگوں سے زیادتی کیا جارہا ہے ۔
مظاہرین نے کہا کہ یہاں کے نمائندے فیکڑی سے اپنا لفافہ لے کر خاموش ہوجاتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ فیکڑی بننے سے پہلے علاقے میں تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات فراہمی کے وعدے کیے گئے لیکن اب علاقے میں مقامی لوگوں کے ساتھ بدترین ظلم کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر فیکٹری انتظامیہ نے اپنا رویہ درست نہیں کیا تو اہل علاقہ فیکٹری گیٹ کے سامنے دھرنے دینگے۔
خیال رہے کہ بلوچستان کے سب سے بڑے صنعتی شہر حب میں مقامی لوگ کمپنیوں کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج ہیں، مقامی لوگوں کو شکایت ہے کہ یہاں کے صنعتوں میں روزگار غیر مقامی لوگوں کو دیے جاتے ہیں جب کہ دھواں انکے قسمت میں ہیں۔
حب کے سماجی کارکنوں نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مقامی حقداروں کا استحصال بند کیا جائے لسبیلہ کینال سے حب کا پانی ڈی جی سمینٹ کمپنی کو دینے کی مخالفت کریں گے۔
لسبیلہ کینال کا پانی کسی کمپنی کی جاگیر نہیں ہے
لسبیلہ کینال سے ڈی جی کمپنی کو پانی کی لائن دینا ساکران و حب و پیرکس کی زمینوں کو بنجر بنانے کے مترادف ہے جو کسی صورت ہونے نہیں دیں گے
ڈی جی سمینٹ کمپنی کی این او سی منسوخ کروانے کے لئے ہر فورم پر اس کے خلاف آواز بلند کریں گے اور عدالت عالیہ سے بھی رجوع کیا جائے گا۔