پاکستان کے سرکاری ملکیت رکھنے والے آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) نے بلوچستان میں گیس ذخائر اور معدنیات دریافت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
او جی ڈی سی ایل کا کہنا ہے کہ جندران ایکسپلوریشن لائسنس آپریٹر کے تحت او جی ڈی سی ایل نے جندران ایکس – 04 کے کنویں سے گیس دریافت کی ہے جو بلوچستان کے ضلع بارکھان میں واقع ہے۔”
میڈیا رپورٹس کے مطابق “جندران X-04 کے سائٹ پر او جی ڈی سی ایل نے ملکی مہارت کو استعمال کرتے ہوئے کھدائی اور تجربہ کیا۔ اس کنویں کے 1200 میٹر کی گہرائی میں پارہ چونا پتھر میں ڈرل کیا گیا۔ وائرلین لاگ کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کامیاب ڈی ایس ٹی مغل کوٹ فارمیشن میں انجام دی گئی۔
خیال رہے بلوچستان تیل و گیس تلاش کرنے اور نکالنے والی کمپنیوں کو بلوچ مسلح آزادی پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ گذشتہ سال اکتوبر میں ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں ایک شدید نوعیت کے حملے پاکستان فوج اور او جی ڈی سی ایل کے اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا۔
مذکورہ حملے میں فورسز اہلکاروں اور کمپنی اہلکاروں سمیت 14 اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر نے قبول کی تھی۔
تنظیم کے ترجمان بلوچ خان کا کہنا تھا کہ بلوچ ساحل و وسائل اور سرزمین پر صرف بلوچ قوم کا حق ہے اور اسکا فیصلہ بلوچ خود کریں گے کہ انکا استعمال کیسے اور کب کیا جائیگا۔ اس وقت بلوچ اپنی آزادی کی جنگ لڑرہے ہیں، اس حالت جنگ میں قابض ملک پاکستان کا کوئی استحصالی کمپنی ہو یا قابض سے معاہدہ کیا ہوا کوئی بیرون ملک کمپنی، جو بھی بلوچ وسائل پر ہاتھ ڈالنے کی کوشش کرے گا ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائیگا۔