بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پہ اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہید میر عبدالنبی بنگلزئی جیسا بہادر جنگجو ساتھی، تاریخ میں ہمیشہ اپنی دلیری اور حربی صلاحیتوں کی وجہ سے امر رہے گا۔
بشیر زیب بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ آپکی بہادری سے متاثر ہوکر شہید سگار امیر بخش لانگو نے اس خواہش کا اظہار کیا تھا کہ شہادت کے بعد انہیں میر کی جائے پیدائش کابو میں دفن کیا جائے اور وہ وہیں سپرد خاک ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ساتھیوں کی شہادت، ہمیں ہرگز تحریک آزادی کی راہ سے ڈگمگا نہیں سکتا۔ اب یہ دشمن کیلئے ممکن نہیں رہا ہے کہ وہ رواں تحریک کو کمزور یا ختم کرسکے۔
دوسری جانب بلوچستان لبریشن فرنٹ کے رہنماء ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے میر عبدالنبی بنگلزئی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ٹویٹر پہ اپنے ایک بیان میں کہا کہ سینئر آزادی پسند جنگجو عبدالنبی بنگلزئی کی شہادت قوم کے لیے بہت بڑا نقصان ہے عبدالنبی اپنے محب وطنی و مہمان نوازی سے پہچانے جاتے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی فوج نے کرائے کے قاتلوں کے ذریعے انہیں قتل کردیا ہے اور عبدالنبی کی شہادت پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ بی ایل اے کے سینئر کمانڈر میر عبدالنبی بنگلزئی کو گذشتہ روز مسلح افراد نے قتل کیا تھا، بی ایل اے ترجمان کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے تجربہ کار ساتھی اور تنظیم کے اعلیٰ کمانڈران میں سے ایک میر عبدالنبی بدوزئی بنگلزئی عرف “چُنکا میر” دشمن کے ایک حملے میں شہید ہوگئے ہیں۔
ترجمان نے کہا شہید میر عبدالنبی بنگلزئی گذشتہ دو دہائیوں سے قومی جدوجہد آزادی میں بی ایل اے کے محاذ سے انتہائی بہادری اور جانفشانی کیساتھ اپنا مضبوط کردار ادا کررہے تھے۔ آپ سنہ 2002 میں تنظیم میں شامل ہوئے اور 27 مئی 2021 ، اپنے شہادت کے روز تک انتہائی مستقل مزاجی، جرات اور بہادری کے ساتھ تحریک اور تنظیم کے ساتھ ڈٹے رہے۔ آپ، شہید جنرل اسلم بلوچ، شہید آغا محمود خان، شہید میر عبدالغفار لانگو اور سگار شہید امیر بخش لانگو کے انتہائی قریبی ساتھی تھے۔
تاہم بی ایل اے نے واقعہ کی تصدیق کردی ہے مگر انہوں اس بات کی نشاندہی نہیں کی ہے کہ وہ کہاں اور کس نوعیت کے حملے میں شہید ہوئے ہیں۔