کوئٹہ: کرونا ایس او پیز پر عمل درآمد، فائرنگ کے واقعے میں 4 ملازمین زخمی

322
سکرین گریب

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ کے مسجد روڈ پر واقعہ ہارون شاپنگ سینٹر کو کرونا وائرس لاک ڈوان کے سلسلے میں شام 6 بجے بند کرنے کے لئے انتظامیہ اور دکانداروں میں ہاتھا پائی اور فائرنگ سے چار ملازمین زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ نے پولیس اور لیویز اہلکاروں کے ہمراہ شاپنگ سینٹر پہنچ کر انہیں شام 6 بجے تک کاروبار بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، اس موقع پر دکانداروں اور انتظامیہ کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی۔ –

پولیس کے مطابق وہ شاپنگ سینٹر بند کرانے گئے تو دکانداروں نے ان پر حملہ کیا، پولیس کے مطابق دکانداروں نے پہلے لیویز اہلکار پر تشدد کیا اور بعد ازاں پولیس پر تشدد کی کوشش کی۔

پولیس کے مطابق کرونا وائرس کے پیش نظر حکومتی احکامات پر عمل درآمد کرانا ہماری ذمہ داری ہے۔

جبکہ شاپنگ سینٹر کے دکانداروں کا موقف ہے کہ انتظامیہ نے بلاوجہ ملازمین پر تشدد کرکے فائرنگ کیا، جس سے چار ملازمین زخمی ہوگئے ہیں اور انہیں ٹراما سنٹر میں طبی امداد کے لئے لیجایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 6 بجے سے پہلے شاپنگ سنٹر کو بند کیا تھا، چند دکانیں کھلی تھیں اور انتظامیہ نے آکر تشدد شروع کی۔

سوشل میڈیا میں ایک وائرل وڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سیکورٹی فورسز کے اہلکار فائرنگ کررہے ہیں اور دکانداروں سے ہاتھاپائی ہورہی ہے۔ جبکہ ایک وائرل ویڈیو میں مبینہ طور پر دکانداروں کو اسلحہ کے ہمراہ دیکھا جاسکتا ہے۔

وزیر داخلہ بلوچستان ضیاء لانگو نے کوئٹہ بازار واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ذمہ داران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انکا کہنا تھا کہ ماہ رمضان، کرونا وائرس حالات میں اس طرح کے واقعات کا ہونا باعث افسوس ہے ۔

دریں اثناء ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے دعویٰ کیا ہے کہ کوئٹہ میں شاپنگ مالز بند کرنے کیلئے انتظامیہ اپنی ذمہ داری پوری کررہی تھی کہ شاپنگ مال انتظامیہ نے لیویز جوانوں کو زدوکوب شروع کردی، لیویز اہلکاروں پر حملے میں دو جوان زخمی ہوئے ہیں۔