کوئٹہ ملازمین کا دھرنا چوتھے روز جاری، مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رہے گی

156

بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں سرکاری ملازمین کا اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا۔

بلوچستان بھر سے ہزاروں کی تعداد میں سرکاری ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں اس وقت بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں دھرنا دیئے ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے شہر میں ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق حکومتی کمیٹی اور گرینڈ الائنس کے درمیان مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوسکی، ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

دھرنا ملازمین کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہے جب تک تمام ملازمین کو 25 فیصد اضافہ نہیں ملے گا دھرنا جاری رہے گا۔

دھرنا کنوینئر عبدالمالک کاکڑ نے کہا کہ کمیٹی پر واضح کرنا چاہتے ہیں ہم بند کمروں میں مذاکرات نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ وہ زمانہ گیا کہ جب مذاکرات بند کمروں اور رات کی تاریکی میں ہوتے تھے اب ایسا نہیں ہوگا حکومت کو مذاکرات کرنے ہیں تو پورے کمیٹی کے سامنے کرے۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی نے کہا کہ کل وزیراعلیٰ کراچی سے آئیں گے پھر حتمی بات کریں گے، ہم نے بھی کہا ہمیں کوئی جلدی نہیں کل کا دن بھی آئے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان بھر کے ملازمین کو کہتا ہوں سب کل کوئٹہ پہنچ جائیں، کل جمعہ نماز بھی دھرنے میں پڑھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نہ کرونا کی بنیاد پر نہ کسی اور وجہ سے دھرنا ختم کریں گے، آپ سب کل سے لازمی طور اپنی ذمہ داری نبھائیں ایس او پیز پر عمل درآمد کریں، فیس ماسک لازمی لگائیں ہم کہیں جانے والے نہیں نوٹیفیکیشن لے کر ہی جائیں گے۔