مضبوط اداروں کے قیام کے بغیر تبدیلی کی امید خام خیالی ہے – بساک خضدار

176

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی خضدار زون کا جنرل باڈی اجلاس منعقد، خیر جان بلوچ زونل صدر اور حفظ الرحمن بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی خضدار زون کا جنرل باڈی اجلاس زیر صدارت زونل نائب صدر وقار بلوچ منعقد ہوا جس میں مرکزی سرکولر، سابقہ رپورٹ، تنقیدی نشست، عالمی و علاقائی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور کے ایجنڈوں پر سیر حاصل بحث کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل کے ایجنڈے میں گذشتہ کابینہ تحلیل کی گئی اور نئی کابینہ کا چناو عمل میں لایا گیا جس میں خیر جان بلوچ زونل صدر جبکہ حفظ الرحمٰن بلوچ جنرل سیکرٹری منتخب ہوئیں۔ اجلاس میں مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد بلوچ بطور مہمان خاص اور سنٹرل کمیٹی کے رکن یاسر بلوچ بطور اعزازی مہمان شریک ہوئے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد بلوچ نے کہا کہ کسی تنظیم کی نشوونما اس کے ممبران کی ذہنی و فکری نشوونما پر منحصر ہیں۔ جب کسی تنظیم کے ممبران فکر سے لیس ہونے کے ساتھ اپنے آئینی ذمہ داریوں سے مکمل آگاہی رکھتے ہوئے عمل کے میدان میں اترتے ہیں تو بڑے پیمانے پر معاشرتی تبدیلی ممکن ہوجاتی ہے۔ سیاست کُل کے مفادات کے لئے کُل ہو کر جہد کرنے کا نام ہے جبکہ اُس کُل کے عمل میں ہم آہنگی و ترتیب پیدا کرنے کی ضرورت تنظیم کہلاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی معاشرتی سطح پر بڑی تبدیلی مقصود ہوئی تو وہاں اداروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مضبوط اداروں کے قیام کے بغیر تبدیلی کی امید خام خیالی کے علاوہ کچھ بھی نہیں۔ مضبوط اداروں کا قیام پختہ و پر فکر نظریاتی و عملی کارکنان کے بغیر ممکن نہیں۔ جبکہ سیاسی پختگی فکر و عمل کے جدلیاتی آہنگ کے بغیر ممکن نہیں۔ ایک سیاسی کارکن میں دونوں کا اپنے خاص مقدار میں ہونا لازم ہے جبکہ تنظیم جز کی نفی کرتے ہوئے جز کو کُل میں مدغم کرنے کے فلسفے پر عمل پیرا ہوتا ہے۔ جہاں فرد کو اپنے ذات کی نفی کرتے ہوئے اجتماعی مفاد کے حصول کے لئے سرگرم عمل ہوتا ہے۔ تنظیم بڑھوتری و نشوونما کے حصول کے لئے تنظیم سے درجہ عشق تک وابستگی ذاتی پسند و نا پسند سے بالاتر ہوکر تنظیمی حصول و ضوابط پر مکمل پابندی لازم ہے جبکہ اس درجہ کی وابستگی کے لئے تنظیمی پروگرام کے حوالے سے مکمل آگاہی، اجتماعی کل وقتی ضروریات بارے علم و ادراک سے ممکن ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر معاشرے کا حصول علم منطق کے حصول پر ممکن ہے۔ مقدسیت سے بالا ہوکر اختلاف رائے کے لئے جگہ پیدا کرنا عدم برداشت جیسے معاشرتی بیماریوں کا سدباب ممکن بنا دیتا ہے جبکہ اس طرح کے معاشرے کے حصول کے لئے لازم ہے کہ اجتماعی مفادات کے تحفظ کے لئے بنے اداروں میں تنقیدی ذہنیت کو فروغ دینے سمیت علمی و ادبی بحث و مباحثوں کو فروغ دیا جائے۔

دیوان کے آخری ایجنڈہ آئندہ کا لائحہ عمل میں ممبران کی جانب سے پیش کیے گئے تجاویز کے بنیاد پر مختلف فیصلے لیے گئے جس میں خضدار ادبی میلہ منعقد کرنا سرفہرست ہے۔ آئندہ کے لائحہ عمل کے ایجنڈے میں گذشتہ کابینہ کو تحلیل کیا گیا اور نئی کابینہ تشکیل دی گئی جس میں خیر جان بلوچ صدر، نوشاد بلوچ نائب صدر، حفظ الرحمٰن بلوچ جنرل سیکرٹری، سمیع بلوچ ڈپٹی جنرل سیکرٹری جبکہ حیربیار بلوچ بطور انفارمیشن سیکرٹری منتخب ہوئے ہیں۔

مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل خالد بلوچ نے نومنتخب کابینہ سے حلف لیا اور نو منتخب کابینہ نے تنظیمی سرگرمیوں کو تسلسل کے ساتھ جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔