چین بلوچ سرزمین کو ہڑپنے کا منصوبہ بنا رہی ہے ۔ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ

542

بلوچ آزادی پسند رہنماء اور بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے کہا ہے کہ چین ایک سامراجی عفریت بن گیا ہے اور وہ بلوچ سرزمین کو ہڑپنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹر پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین ایک سامراجی عفریت بن گیا ہے اور وہ بلوچ سرزمین کو ہڑپنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پاکستان آرمی اس کوشش میں ایک شراکت دار ہے۔ چین کو اپنی انقلابی جنگ سے سبق یاد رکھنا چاہئے۔ عوام کے خلاف جنگ جیتنے والی نہیں ہے، چاہے جارح حملہ آور کتنا ہی طاقت ور کیوں نہ ہو۔

سی پیک کو بلوچ سیاسی و عسکری حلقوں کی جانب سے استحصالی منصوبہ قرار دیا جاچکا ہے جس کے ردعمل میں سیاسی حلقوں کی جانب سے اندرون و بیرون ملک مختلف فورمز پر احتجاج کرنے سمیت بلوچ مسلح آزادی پسند جماعتوں کی جانب سے سی پیک و دیگر تنصیبات کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

سی پیک، سیندک اور دیگر پراجیکٹس کے باعث بلوچستان میں چائنیز انجینئروں و دیگر اہلکاروں پر 2018 سال سے خودکش حملوں میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔

 11 اگست 2018 کو بلوچستان کے ضلع دالبندین میں چائنیز انجینئروں کے بس کو، 23 نومبر کو کراچی میں چائنیز قونصلیٹ کو اور 11 مئی 2019 کو گوادر میں پانچ ستارہ ہوٹل کو بلوچ خودکش حملہ آوروں کی جانب سے نشانہ بنایا گیا جبکہ اُسی سال 29 مارچ کو کراچی میں ایک بم حملے میں اٹک سیمنٹ فیکٹری کے لیے کام کرنے والے چائنیز انجینئروں کے قافلے کو بھی نشانہ بنایا گیا ان تمام حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے قبول کی ہے۔