بلوچستان کے ضلع کیچ میں پاکستانی فورسز نے دوران آپریشن ایک نوجوان کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر متنقل کردیا۔
اطلاعات کے مطابق کیچ میں تمپ کے علاقے نظرآباد میں گذشتہ رات گیارہ بجے کے قریب پاکستانی فورسز نے ایک گھر پر چھاپہ مارا جہاں ایک نوجوان کو گرفتار کرکے اپنے ہمراہ لے گئے، نوجوان کی شناخت جاید ولد خالد رحیم کے نام سے ہوئی ہے۔
لاپتہ کیے جانے والے نوجوان کے خاندانی ذرائع کے مطابق دوران چھاپہ جب خواتین نے فورسز کے سامنے نوجوان کو گرفتار نہ کرنے کی التجا کی تو اہلکاروں نے خواتین اور بچوں کو بھی تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
حکام نے تاحال اس سے حوالے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
خیال رہے بلوچستان کے مختلف علاقوں سے لاپتہ بیس افراد گذشتہ دنوں رہا ہوکر اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں تاہم دوسری جبری گمشدگیوں کے واقعات بھی رپورٹ ہورہے ہیں۔
گذشتہ روز بولان کے علاقے ساروں سے دینار مزارانی کو ان کے دو بیٹوں کے ہمراہ لاپتہ کیے جانے کی خبر موصول ہوئی تھی۔ دینار مزارانی اور ان کے بچوں کو پاکستانی فورسز نے دوران آپریشن حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کیا ہے۔
بلوچستان سے جبری طور پر لاپتہ افراد کے بازیابی کو انسانی حقوق کی تنظیمیں خوش آئند قرار دے رہے ہیں لیکن دوسری جانب مزید لوگوں کے لاپتہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔