ذرائع کے مطابق پاکستان کے قومی اسمبلی میں کریمہ بلوچ کی مبینہ قتل پر اظہار خیال کی اجازت نہ ملنے پر بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے اراکین اسمبلی نے احتجاج کیا۔
بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور رکن اسمبلی آغا حسن بلوچ، حاجی ہاشم نوتیزئی نے کریمہ بلوچ کی قتل پر اسپیکر کی جانب سے اسمبلی میں تقریر کی اجازت نہ دینے پر اسپیکر ڈائس کے سامنے احتجاجاً دھرنا دے دیا اور اس موقع پر پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء ایم این اے آغا رفیع اللہ بھی اظہار یکجہتی کے لئے ان کے ساتھ بیٹھ گیا۔
اس موقع پر بی این پی کے اراکین اسمبلی نے کہا کہ بلوچستان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی ہر اسٹیج پر بلوچستان کی قومی حقوق کا تحفظ کے لیے جدوجہد کرے گی۔
انہوں نے اسمبلی میں بات کی اجازت نہ ملنے پر اس حکومت کو آمریت سے بدتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ زبان بندیوں سے بلوچستان کی آواز کو دبانا نہ مکمن ہے۔
یاد رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کی پاکستان کی قومی اسمبلی میں چار نشستیں ہیں۔ اور اس وقت وہ اپوزیشن پینچز پر بیٹھے ہیں اور اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کا حصہ ہے۔