سندھ کے دارالحکومت کراچی میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج جاری ہے، احتجاج کو مجموعی طور پر 4225 دن مکمل ہوگئے۔ جئے سندھ متحدہ محاذ کے الہی بخش بکک، اللہ بخش اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے رہنماء ماما قدیر بلوچ نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان میں ریاست پرامن جدوجہد کو کاونٹر کرنے کی تمام تدبیروں، مظالم، آپریشن، مسخ شدہ لاشیں، لالچ، اجتماعی قبروں میں ناکام ہونے کے بعد نت نئے حربے حربے فروغ دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑ رہی اب تو ریاست نے تمام عالمی قوانین اور انسانیت کو پس پشت ڈال کر کھلم کھلا ان پالیسیوں کی حمایت شروع کردی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں پرامن جدوجہد کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور عوامی پزیرائی سے بوکھلاہٹ کا شکار پاکستان نے اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے ایسے ہی غیر انسانی ڈیتھ اسکواڈ بنائے ہوئے ہیں جو بلوچوں کو لاپتہ کرکے قتل کرنے میں ملوث ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پرامن جدوجہد روز بہ روز بلوچ عوام اور دنیا میں پزیرائی حاصل کررہی ہے۔ جس سے حواس باختہ ہوکر پاکستانی سامراج اور اس کے گماشتہ نت نئے حربے استعمال کرتے ہوئے عالمی رائے عامہ کو گمراہ کرنے کی تگ و دو میں ہے۔