خیبر پختونخواہ پولیس نے پشاور سے پشتون تحفظ موومنٹ بلوچستان کے رہنماوں ملا بہرام، زبیر شاہ آغا، مشتاق ظاہر نورزئی اور دیگر پی ٹی ایم کارکنان کو گرفتار کرلیا۔ مذکورہ افراد کوئٹہ سے پشاور پی ٹی ایم جلسے میں شریک ہونے کے لئے گئے تھے۔
پی ٹی ایم کے مرکزی کور کمیٹی ممبر زبیر شاہ آغا، مولا بہرام و دیگر پی ٹی ایم رہنماوں کو پشاور پولیس نے جلسہ گاہ کے گراونڈ سے گرفتار کیا۔
پشتون تحفظ مومنٹ نے پارٹی رہنماوں کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اسے شرمناک عمل قرار دیا ہے تاہم پولیس کی جانب سے پی ٹی ایم رہنماوں کی گرفتاری کی تفصیلات بیان نہیں کی گئی۔
پی ٹی ایم کے بیان کے مطابق ریاستی ادارے پشاور جلسے میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں اور پارٹی رہنماوں کی گرفتاری اسی عمل کا حصہ ہے۔
پشتون رہنماء محسن داوڑ کے مطابق اگر ہمیں یہاں جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تو جلسہ پشاور کورکمانڈر گھر کے سامنے کریں گے۔
یاد رہے اس سے قبل بلوچستان حکومت کی جانب سے پی ٹی ایم رہنماء منظور پشتین، علی وزیر، محسن داوڑ اور ثناء اعجاز پر بلوچستان میں داخلی پر پابندی لگائی جاچکی ہے۔
محسن داوڑ کو پی ڈی ایم جلسے میں بھی شریک ہونے نہیں دیا گیا تھا۔ بلوچستان حکومت کے احکام پر انہیں کوئٹہ ائرپورٹ سے واپس بھیج دیا گیا تھا۔