حکمران سن نہیں سکتے لیکن دیکھ تو سکتے ہیں، میرے لاپتہ بھائیوں کو ڈھونڈنے میں میری مدد کرے۔ ان خیالات کا اظہار لاپتہ حسان قمبرانی کی بہن اور حزب اللہ قمبرانی کی کزن حسیبہ قمبرانی نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کے موقع پر کیا۔
حسیبہ قمبرانی اپنے پیاروں کی بازیابی کیلئے اسلام آباد پہنچ گئی۔ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاج کو آج پانچ روز مکمل ہوگئے، لواحقین کی جانب سے کل احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
حسیبہ قمبرانی کا کہنا تھا کہ میں اپنے پیاروں کیلئے فریاد کرتے ہوئے تھک چکی ہوں، ہمارے پیاروں کو عدالت میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بارہا یہ کہنے پر کیوں مجبور کیا جارہا ہے کہ میں اس ملک کا شہری ہوں اور آئین کے مطابق انصاف چاہتی ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ حمکران اگر ہماری آواز کو سن نہیں پارہے ہیں لیکن وہ ہماری حالت تو دیکھ رہے ہیں۔ ہم بلوچستان سے اسلام آئے ہیں تاکہ ہماری بات سنی جائے اور تمام لاپتہ افراد کو انصاف فراہم کی جائے۔
بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین پانچ روز سے نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے احتجاج کررہے ہیں جہاں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد لواحقین سے اظہار یکجہتی کررہے ہیں۔
مظاہرین کی جانب سے آج پریس کانفرنس کی گئی جہاں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان، عمران خان لاپتہ افراد کے لواحقین سے ملاقات کرکے انہیں ان کے پیاروں کی بازیابی کے حوالے سے یقین دہانی کرائے۔
اس موقع پر انہوں کہاں کہ کل بروز منگل کو اسلام آباد پریس کلب سے ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی اور دھرنا دیا جائے گا۔