کراچی: 30 جنوری کی صبح 4 بجے رینجرز نے گُل محمدی لین گلی نمبر 25 لیاری میں ایک گھر پر دھاوا بول کر انسانی حقوق کی تنظیموں کے لیے کام کرنے والا ایک سرگرم کارکن اور سوشل میڈیا ایکٹیویسٹ سلطان سعید کو گرفتار کر لیا۔
لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے کام کرنے والا ایکٹیویسٹ سلطان سعید کو رینجرز نے ان کے کراچی کے گھر سے گرفتار کر لیا، اور ان کے موبائل فونز کو اپنے تحویل میں لے لیا۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ رینجرز کے ساتھ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے کہا تھا کہ ایک معمولی تفتیش کے بعد سلطان سعید کو شام کے وقت رہا کر دیا جائے گا، مگر آج پانچویں روز بھی سلطان سعید کو رہا نہیں کیا گیا۔
سلطان سعید کا تعلق تحصیل تُمپ کے گاؤں بالیچاہ سے ہے اور وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں مقیم تھے۔
سلطان سعیدکراچی میں کئی عرصے سے جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد کی بازیابی اور اقلیتوں کی حقوق کے لیے کام کر رہے تھے۔
لواحقین نے حکومتی اداروں سے اپیل کی کہ اگر وہ مجرم ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کرکے سزا دی جائے، اس طرح سے جبری طور پر اغواء کرکے لاپتہ کرنا ملکی قانونی اور انسانی حقوق کی پامالی ہے.