تربت: جبری گمشدگیوں کے خلاف احتجاجی ریلی اور مظاہرہ

167

 

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر بلوچ لاپتہ افراد کی لواحقین سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی۔

عطا شاد ڈگری کالج سے لوگوں کی بڑی تعداد نے جمع ہوکر شہروں کی مختلف سڑکوں پر مارچ کرتے ہوئے شہید فدا چوک پر مظاہرہ کیا۔

ریلی اور مظاہرہ میں خواتین ،طلباء و طالبات سمیت مختلف مکاتب فکرکے لوگوں نے شرکت کی۔

ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہماری مائیں بہنیں کئی دنوں سے اسلام آباد کے سڑکوں پہ انتہائی مشکلات و مصیبتوں کے باوجود اپنے پیاروں کے لئے احتجاجی مظاہرے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہم آ ج انکے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے اس ریلی کا انعقاد کررہے ہیں اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام لاپتہ افراد کو بازیاب کرایا جائے ۔

اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو ان پر قانونی طور پر کارروائی کرکے انکو عدالتوں میں پیش کیاجائے۔

خیال رہے کہ بلوچ لاپتہ افراد کےلواحقین کااحتجاجی دھرنا گزشتہ کئی روز سے اسلام آباد کے ڈی چوک پر جاری ہے اور آج وفاقی وزیر انسانی حقوق شرین مزاری نے لواحقین سے ملاقات کرکے ان سے مطالبہ کہ وہ دھرنا ختم کرکے گھر جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 15مارچ تک وزیر اعظم لواحقین سے ملاقات کریں گے۔