بی ایس ای او کیجانب سے حیات بلوچ کی سالگرہ منائی گئی

228

جنم دن کے موقع پر اپنے شہید ساتھی حیات بلوچ کو عقیدت و احترام کے ساتھ خراج عقیدت پیش کرتے ہیں – بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن

تربت میں اپنے والدین کے آنچل میں جانبحق ہونیوالے جامعہ کراچی کے طالب علم اور بی ایس ای او کے متحرک کارکن حیات بلوچ کا گذشتہ سالگرہ تھا، بی ایس ای او نے اس موقع پر حیات بلوچ کو تنظیم کی جانب سے خراج عقیدت پیش کی اور عزم کیا کہ حیات بلوچ کو تنظیم میں ہمیشہ ایک رول ماڈل کی حیثیت سے یاد رکھا جائے گا۔

بی ایس ای او کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حیات بلوچ نے تا وقت شہادت تعلیم کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا اور مرگ و حیات کی کشمکش میں آپ کا آخری ساتھی آپ کے پہلو میں پڑا وہ قلم تھا جو آپ کے لہو سے بھیگ کر بھی یہ گواہی دے رہا تھا کہ تعلیم ہی ہمارا نصب العین اور اولین ترجیح ہے جس کے لیے ہم اپنا سب کچھ چھوڑ کر میلوں تک کا سفر بھی کرتے ہیں۔

تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ جامعات میں تعلیم حاصل کرنے والے ہر بلوچ طالب علم کو حیات بلوچ کے اس فلسفے کی رو سے اپنے آپ کو تعلیم سے جوڑے رکھنا چاہیے تاکہ جس مقصد کے لیے وہ گھر سے نکلے ہیں وہ مقصد کل کو ناصرف ان کے لیے بلکہ قوم کے لیے بھی پائیدار ہو۔

مزید کہا گیا کہ بی ایس ای او یہ توقع کرتی ہے کہ جامعہ کراچی میں زیر تعلیم بلوچ طلباء و طالبات حیات بلوچ کے اُس فکر و فلسفے ہمیشہ زندہ و تابندہ رکھنے کی بھرپور کوشش کریں گے جسے حیات بلوچ اپنے لیے مکمل نہ کرسکے اور وہ فلسفہ اعلیٰ تعلیم کا ہے جو ہر بلوچ نوجوان کا بنیادی حق ہے۔