بلوچستان کے علاقے بولان میں پاکستانی فورسز کی جانب سے گذشتہ روز سے آپریشن جاری ہے۔ علاقے میں انٹرنیٹ معطل ہے جبکہ ہیلی کاپٹروں کو علاقے میں گشت کرتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق بولان کے علاقے جالڑی اور سانگان کے گردنواح میں آپریشن میں مصروف پاکستانی فورسز کے گاڑی اور پیدل اہلکاروں کو دو بم حملوں میں نشانہ بنایا گیا ہے،
دونوں حملوں میں فورسز اہلکاروں کو جانی اور مالی نقصانات اٹھانے کی اطلاعات ہیں تاہم حکام نے اس حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔
بولان اور ہرنائی کے مختلف علاقوں آپریشن کا آغاز گذشتہ سال کے اواخر میں کیا گیا۔ جو وقفے وقفے سے جاری ہے۔ اس دوران ہرنائی اور بولان کے علاقوں لوگوں کے جبری گمشدگی سمیت گھروں اور جنگلات کو نذر آتش کرنے کی خبریں بھی سامنے آئیں۔
گذشتہ دنوں کوہلو میں پاکستانی فوج کے گن شپ ہیلی کاپٹروں کی ایک گھر پر شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد جانبحق ہوئے تھے جبکہ مذکورہ گھر سے خواتین و بچوں کو حراست میں لینے کے بعد فورسز نے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔
حکام نے فوجی آپریشنوں کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے۔ جبکہ فورسز پر مذکورہ حملوں کی ذمہ داری بھی تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔