لاپتہ ڈاکٹر دین محمد بلوچ کی بیٹی اور لاپتہ افراد کیلئے آواز اٹھانے والی ایکٹوسٹ سمی دین بلوچ نے کہا ہے کہ امید کرتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان کا بیان صرف اخبارات تک محدود نہیں ہوگا بلکہ وہ عملی طور پر بلوچ لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرینگے۔
ان خیالات کا اظہار سمی دین نے سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔ سمی دین کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان صاحب، میرے والد ڈاکٹر دین محمد 11 سالوں سے زائد عرصے سے لاپتہ ہے۔ ہم نے والد کی بازیابی کیلئے انصاف کے تمام دروازے کھٹکھٹائے ہیں لیکن ہر جگہ سے مایوسی کے علاوہ اور کچھ نہیں ملا ہم امید کرتے ہیں کہ اس بار صرف اخباری بیانات نہیں بلکہ آپ عملی طور پر لاپتہ افراد کے مسئلے پر کام کرینگے۔
وزیراعظم @ImranKhanPTIصاحب،میرےوالد ڈاکٹردین محمد۱۱سالوں سےزائدعرصےسے لاپتہ ہیں۔ہم نےوالدکی بازیابی کیلئےانصاف کےتمام دروازے کھٹکھٹاۓ ہیں لیکن ہرجگہ سے مایوسی کے علاوہ اورکچھ نہیں ملا
ہم امیدکرتے ہیں کہ اس بارصرف اخباری بیانات نہیں بلکہ آپ عملی طورپرلاپتہ افرادکےمسئلےپرکام کرینگے pic.twitter.com/uUgMDTkrzJ— Sammi Deen Baloch (@SammiBaluch) February 4, 2021
خیال رہے ڈاکٹر دین محمد بلوچ کو اٹھائیس جون 2009 کو ضلع خضدار کے علاقے اورناچ سے ان کے سرکاری رہائش گاہ سے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا جس کے بعد وہ تاحال لاپتہ ہے۔
دین محمد بلوچ کے بیٹیوں سمی بلوچ اور مہلب بلوچ نے ان کی بازیابی کے لیے کوئٹہ اور کراچی میں پریس کلبوں کے سامنے احتجاج کیا، مختلف فورمز پر جاکر اپنے والد کے بازیابی کے لیے آواز اٹھائی۔ علاوہ ازیں انہوں نے کوئٹہ تا کراچی اور اسلام آباد تک وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے لانگ مارچ میں بھی حصہ لیا۔