بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے ضلع آواران میں پاکستانی فوج پر تین حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے آواران تیرتیج میں جک کی پہاڑی پر فوجی چوکی، سرمچاروں کا تعاقب کرنے والے اہلکاروں اور لباچ چوکو میں فوجی چوکی پر حملہ کر کے پاکستانی فوج کے 8 اہلکاروں کو ہلاک اور متعدد کو زخمی کیا ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ7 فروری اتوار کی شام 6 بجے تیرتیج جک فوجی چوکی کے مین گارڈ کو اسنائپر سے نشانہ بنا کر ہلاک کرنے کے ساتھ چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس سے ایک اور فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔اسکے بعد پاکستانی فوج نے سرمچاروں کا تعاقب کرنے کی کوشش کی، مگر سرمچاروں نے بہترین جنگی حکمت عملی اپناتے ہوئے تیرتیج ہی میں فوجی اہلکاروں کو گھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جس سے چار اہلکار موقع پر ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔
سرمچاروں نے ساڑھے ساتھ بجے پاکستانی فوج کے لباچ چوکو میں قائم چوکی پر راکٹوں اور جدید ہتھیاروں سے حملہ کر کے قابض فوج کے دو اور اہلکاروں کو ہلاک اور دو کو زخمی کیا ہے۔
میجر گہرام بلوچ نے کہا کہ قابض پاکستانی فوج پر حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔