کوہ سلیمان آتشزدگی: سیکڑوں برس قدیم زیتون کے جنگلات جل گئے

202

آگ لگنے سے زیتون اور چلغوزے کے سیکڑوں برس قدیم جنگلات جل کر راکھ کا ڈھیر بن گئے۔

ریسکیو 1122 کے مطابق 14 جنوری کی صبح کوہ سلیمان کے دامن میں واقع زیتون اور چلغوزوں کے جنگلات میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ آگ نے 1 کلو میٹر کے رقبے پر پھیلے جنگلات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

محکمہ جنگلات کے مطابق آگ لگنے سے کروڑوں روپوں کا نقصان ہوا ہے۔ ریسکیو ٹیموں کے مطابق کوہ سلیمان پہاڑی سلسلے پر قائم باغات تک راستہ نہ ہونے کے باوجود فائر فائٹرز نے پیدل مسافت طے کرتے ہوئے جائے حادثہ پر پہنچے اور اگ بجھائی۔

اس موقع پر ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر فضل منان خود آپریشن کی جگہ موجود رہے اور نگرانی کی۔ محکمہ جنگلات کا کہنا ہے کہ آگ سے سیکڑوں سال پرانے زیتون اور چلغوزے کے درخت جل گئے ہیں۔

ٹانک میں موجود محکمہ جنگلات کے افسر سلیم کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر نقصان کا تخمینہ نہیں لگایا جاسکتا، تاہم اس پر کام جاری ہے۔ یہ جنگلات کے پی حکومت کے اندر نہیں آتے ہیں۔ یہ کمیونٹی کے جنگلات ہیں۔

محکمہ جنگلات کے حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے سے 52 ایکڑ اراضی تباہ ہوئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام درخت قدرتی طور پر یہاں اگے ہوئے ہیں۔ متاثرہ علاقہ ان 3 پوائنٹس میں سے ایک مقام ہے، جس کو وزیراعظم نے نیشنل پارک کا درجہ دیا ہے۔ ان پوائنٹس کو نیشنل پارک کا درجہ ملنے کے بعد یہاں کیلئے بجٹ بھی مختص کردیا گیا ہے۔

آگ لگنے سے متعلق مقامی انتطامیہ کا کہنا ہے کہ سردی سے بچنے کیلئے مقامی لوگوں کی جانب سے گھاس میں آگ لگائی گئی تھی، جو پھیل کر جنگلات تک پہنچ گئی، جس سے کروڑوں کا نقصان ہوا ہے۔ واقعہ کی انکوائری اور ذمہ داروں کے تعین سے متعلق فی الحال کسی لائحہ عمل کا اعلان سامنے نہیں آسکا ہے۔