نیشنل پارٹی کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری اسلم بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ لکپاس کے مقام پر قائم ایف سی چیک پوسٹ کی وجہ سے روزانہ گھنٹوں تک ٹریفک جام ہومعمول بن چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مریض، ایمبولینس، معذورافراد، بزرگوں، بچوں اور خواتین کو گھنٹوں اس چیک پوسٹ کی وجہ سے شدیدزحمت سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہائی ویز پر کہیں بھی واش رومز کی سہولت ہی نہیں دوسری جانب ہر دو کلومیٹر پہ چیک پوسٹس پہ گاڑیوں کو روکنے سے پبلک ٹرانسپورٹ سمیت دیگر مسافروں باالخصوص خواتین اور بزرگوں کی ابتر حالت ہے۔
اسلم بلوچ نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت بالخصوص سیکورٹی فورسز بلوچستان کے لوگوں کو انسان ہی تصور نہیں کرتے ہیںاور ہر چیک پوسٹ پر سرعام سودا بازی، رشوت خوری کا بازار رچا ہوا ہے جبکہ عام مسافر بلاوجہ زہنی کرب کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ واہگہ بارڈر سے زیادہ سختی بلوچستان میں ہے جیسا کہ دشمن ملک کے شہری کوئٹہ میں داخل ہورہے ہیں یا کوئٹہ سے نکل رہے ہیں۔ یہ سب کچھ سیکورٹی کے نام پر ڈیزل اور چھالیہ کمبل و اسکریب کے دھندے کے لیئے کیا جا رہا ہے اور وہ بھی امن امان و سیکورٹی کے نام پر۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لکپاس چیک پوسٹ سمیت تمام غیر ضروری چیک پوسٹ ختم کیئےجائیں جنکی وجہ سے دن رات سیکورٹی کے نام پر بھتہ وصولی کا کام ہوتا ہے اور مسافروں کو کرب و اذیت کا نشانہ بنایا جاتا ہے.