کریمہ بلوچ کی تدفین، شٹرڈاون ہڑتال جاری

445

طالب علم رہنماء کریمہ بلوچ کی تدفین کے موقع ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں مکمل شٹرڈاون ہڑتال جاری ہے۔

تربت شہر میں تمام چھوٹے اور بڑے کاروباری مراکز بند ہیں۔ ہڑتال کی کال بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دی تھی۔ کریمہ بلوچ کی تدفین آج ان کے آبائی علاقے تمپ میں کی جائے گی۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں سمیت کراچی اور دیگر علاقوں سے لوگوں کی بڑی تعداد گذشتہ روز سے ضلع کیچ آنا شروع ہوچکی تھی جنہیں شاہراہوں اور دیگر راستوں پر ناکہ بندی لگائے اہلکاروں نے علاقے میں آنے سے روک دیا تھا۔ آج صبح سے مختلف علاقوں سے مزید لوگوں کی آمد جاری ہے۔

کریمہ بلوچ کی تدفین آج ان کے آبائی علاقے میں کی جائے گی جبکہ مختلف علاقوں ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔ خیال رہے گذشتہ روز ان کی میت کو کراچی میں بلوچ حلقوں کے حوالے نہیں کیا گیا جس کے باعث ان کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کے بعد احتجاج کیا گیا۔

شٹرڈاون ہڑتال کی کال بلوچ یکجہتی کمیٹی نے دی ہے۔ کمیٹی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچ قومی رہنماء بانک کریمہ بلوچ کے جسد خاکی کی کراچی پہنچنے کے ساتھ ہی فورسز نے میت کو تحویل میں لے کر آخری رسومات کی ادائیگی منسوح کر کے لاش کی بے حرمتی کی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ریاست نے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہوئے کیچ کے تمام علاقوں میں نیٹورک بند کردیا اور ذریعہ مواصلات کے تمام ذرائع کاٹ دیے گئے ہیں۔ بانک کریمہ بلوچ کے آخری دیدار کے لیے روٹ کے مختلف مقامات پر موجود عام عوام کو طاقت کے زور پر راستوں سے ہٹا دیا گیا اور بانک کریمہ بلوچ کے آبائی علاقے تمپ میں کرفیو نافذ کر دی گئی