سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پولیس نے ایک عسکریت پسند کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ شخص فورسز اور تنصیبات پر حملوں میں ملوث رہا ہے۔ وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مذکورہ شخص گذشتہ چھ مہینے سے جبری گمشدگی کا شکار تھا۔
اطلاعات کے مطابق کراچی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے خفیہ اطلاع پر کراچی کے علاقے اتحاد ٹاون میں آپریشن کرتے ہوئے بھارتی حمایت یافتہ خطرناک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران پولیس نے منصور عرف انیل کو گرفتار کرلیا ہے، منصور عرف انیل پاکستان فورسز اور تنصیبات پر حملے میں ملوث ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کئی مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا ملزم کا تعلق علیحدگی پسند تنظیم سے ہے اور ملزم بھارت سے دہشت گردی کی تربیت لیکر پاکستان میں کاروائیوں میں ملوث رہا ہے۔
تاہم دوسری جانب سندھ سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جہدوجہد کرنے والی تنظیم نے پولیس کے دعووں کو رد کرتے ہوئے کہا ہیں کہ منصور جونیجو گذشتہ چھ ماہ سے لاپتہ تھا۔
وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے بیان کے مطابق منصور جونیجو کو فورسز نے 6 مہینے قبل گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا آج انہیں کراچی سے گرفتار ظاہر کرکے دہشت گرد ظاہر کیا جارہا ہے، پولیس کا دعویٰ جھوٹ پر مبنی ہے۔
بیان کے مطابق فورسز سندھ کے مختلف علاقوں سے گرفتار و لاپتہ افراد کو مبینہ آپریشنز میں گرفتار کرکے مسلح تنظیموں سے جوڑ رہی ہے اس سے قبل فورسز نے کئی سندھی قوم پرست کارکنان کو جبری طور پر اغواء کرکے جھوٹے الزامات میں گرفتاری ظاہر کر چکی ہے۔
انہوں نے کہا ریاست کا اس عمل سے تنظیم کو لاپتہ افراد کی جان کا خطرہ محسوس ہورہا ہے تنظیم ایسے عمل کی بھر پور مخالفت کرتی ہے اور اس کے خلاف احتجاج کریگی۔