پی ٹی ایم رہنماء ثناء اعجاز بلوچستان بدر

447

پشتون تحفظ موومنٹ کے مرکزی رہنماء ثناء اعجاز کو بلوچستان بدر کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ثناء اعجاز واک غورځنګ کے نام سے قائم کی گئی لائبریری کا افتتاح کر رہی تھی کہ ڈپٹی کمشنر ژوب نے گرفتار کرلیا اور صوبہ بدر کرنے کی ہدایت جاری کر دیئے۔

پشتون تحفظ مومنٹ کے سربراہ منظور احمد پشتین نے ثناء اعجاز کی بلوچستان بدری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت بلوچستان کے اس فعل کو قبول نہیں کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پشتون روایات کے خلاف ہے۔ جنوبی پختونخواہ ہماری اپنی سرزمین ہے، انہیں ثناء اعجاز کو اپنی سرزمین سے بے دخل کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ ہم اپنی سرزمین پر ہمارے ساتھ جاری اس ناانصافی کے خلاف عدالت میں جائیں گے اور ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

پشتون تحفظ موومنٹ کی خاتون رہنماء ثنا اعجاز کی بلوچستان بدری کے خلاف اس وقت سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔

پشتون تحفظ مومنٹ کے مرکزی رہنماء ڈاکٹر سید عالم محسود نے سوشل میڈیا کے ذریعے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست نے اجازت نہ دی اور صوبہ بدر کیا۔ ایک بار پھر ثابت ہوا کہ ریاست پشتون قوم میں امن، تعلیم، تجارت اور آگاہی کی دشمن ہے، خصوصآ عورتوں کی آگاہی پر جل کر کباب ہوتی ہے۔ ‏

خیال رہے کہ اس سے پہلے پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنماوں منظور پشتن، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ کو بھی بلوچستان آنے پر روک دیا گیا تھا اور ان پر بلوچستان آنے پر ابتک پابندی عائد ہے۔