ننگرہار، کندھار و ہلمند میں امریکی بمباری دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے- طالبان

377

اگر امریکہ نے بمباری کا سلسلہ بند نہ کیا تو طالبان بھی مجبور ہوکر راست اقدام اٹھائیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ کئی روز سے امریکہ کی جانب سے ننگرہار، کندھار اور ہلمند میں طالبان پہ شدید بمباری کی جارہی ہے جو کہ دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہے ۔

انہوں نے کہا کندھار کے ضلع ارغنداب میں فورسز کی جانب سے شروع ہونے والے آپریشن کو بھی امریکی جنگی طیاروں کی مدد حاصل ہے۔

طالبان ترجمان نے کہا  ایسی حالت میں جب خود امریکہ کے وزارت خارجہ کے حکام نے تسلیم کیا کہ دوحہ معاہدے کے بعد ان کے کسی بھی اہلکار پہ حملہ نہیں ہوا ہے اس بات کی ثبوت ہے کہ طالبان کی جانب سے معاہدے کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے ۔

ذبیح اللہ مجاہد نے مطالبہ کیا کہ امریکہ طالبان پہ بمباری کے علاوہ کندھار کے ضلع ارغنداب میں جاری آپریشن کو جلد از جلد بند کردے بصورت طالبان بھی جوابی کارروائی کے لئے مجبور ہونگے۔

دریں اثناء کندھار ہی کے ضلع ارغنداب میں آپریشن میں مصروف فورسز اہلکار نے فائرنگ کرکے اپنے متعدد ساتھیوں کو قتل کردیا ۔

دوسری جانب افغانستان میں قیام امن کے لئے بین الافغانی مذاکرات کا اگلا مرحلہ کل یعنی پانچ جنوری کو خلیجی ملک قطر میں شروع ہوگا۔