بلوچستان کے سابق وزیر اعلی اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے حب میں سیاسی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت امن و امان سمیت سیاسی اور معاشی میدان میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے بلوچستان میں ریاست کی رٹ کہیں پر بھی نظر نہیں آرہا ہے ،گذشتہ روز مچھ میں مزدوروں کو جس طرح دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا وہ انتہائی قابل افسوس اور تشویشناک ہے یہ واقعات بلوچستان حکومت کی ناکامی اور غیر ذمہ داری کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی غلط معاشی پالیسیوں کے سبب مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہوتا جارہا ہے عوام سے روزگار دینے کے جھوٹے وعدے کرکے عوام سے ان کی روزی روٹی بھی چھین رہے ہیں اسٹیل مل کو بند کردیا گیا ہزاروں کارکنوں کو بے روزگاری کردیا گیا پاکستان ائیر لائن کو بند کرنے کی منصوبہ بندی کی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت جمہوریت کے نام پر ایک سیاہ دھبہ ہے، جمہوری اور پارلیمانی اداروں کو مفلوج اور بے توقیر کردیا گیا ہے عوام کے ووٹ کے تقدس کو بحال کرنے اور جمہوریت کے استحکام اور پارلیمنٹ کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لئے ملک کی تمام جمہوری و سیاسی جماعتیں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے پلیٹ فارم پر متحد ہوکر غیر جمہوری حکومت کے خلاف تحریک چلانے نکل گئے ہیں تمام سیاسی کارکنوں کی یہ قومی اور سیاسی زمہ داری ہے کہ وہ پی ڈی ایم کے جلسوں اور احتجاجی مظاہروں میں بھر پور انداز میں شرکت کریں ۔
انہوں نے کہا کہ لسبیلہ میں بھی پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ اگلے مرحلے میں سیاسی جلسہ عام کے انعقاد کے پروگرام کا اعلان کرے گا، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی ، مرکزی نائب صدر برائے بلوچستان رجب علی رند ضلع لسبیلہ کے صدر عبدالغنی رند مرکزی کمیٹی کے اراکین محمد جان دشتی نظام رند، فداجان بلیدی، صوبائی ورکنگ کمیٹی کے رکن خورشید علی رند نیشنل پارٹی کے رہنماء سابق چیئرمین بی ایس او کامریڈ عمران بلوچ سابق ایم پی اے گھنشام داس مدوانی،ڈاکٹر حسین بلوچ ضلعی لیبر سیکرٹری واجہ عبدالغنی رند تحصیل حب کے صدر روشن جتوئی،علی دوست رند،مٹھل فقیر،نوید لاڈلہ رند سمیت کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔