سانحہ مچھ کا عینی شاہد پولیس کی حراست میں، افغان قونصلیٹ نے کانکن تک کونسلر رسائی کیلئے مراسلہ لکھ دیا۔
اطلاعات کے مطابق افغان قونصلیٹ نے ایک مراسلے میں افغان شہری کانکن تک کونسلر رسائی کی درخواست کی ہے لیکن پاکستانی حکام کے مطابق مذکورہ شخص ان کی حراست میں نہیں ہے۔
افغان قونصلیٹ کے مطابق افغان کانکن رسول ولد غلام علی مچھ میں ہونے والے حملے کے وقت حملہ آوروں سے مفرور ہونے میں کامیاب ہوا تھا جنہیں بعدازاں پولیس نے حراست میں لیا تھا اور وہ تاحال پولیس کی حراست میں ہیں۔
افغان قونصلیٹ نے مراسلے میں درخواست کی ہے کہ افغان کانکن تک انہیں کونسلر رسائی دی جائے۔
دوسری جانب پولیس حکام کا کہنا ہے اس نام کا کوئی شخص ان کی حراست میں نہیں ہے۔
صحافی روحان احمد کے مطابق انہوں نے اس حوالے سے پولیس حکام سے رابطہ کیا تو انہیں بلوچستان میں ایک سینئر افسر نے بتایا کہ افغان قونصلیٹ کی جانب سے جس کوئلہ کانکن کا بتایا گیا اس نام کا کوئی شخص ہماری حراست میں نہیں ہے۔
خیال رہے مچھ سانحے میں جانبحق افراد میں افغان کانکن بھی شامل تھے جن کے لاشوں کی حوالگی کے متعلق بھی افغان حکام نے ایک مراسلہ حکومت بلوچستان کو بھیجا تھا۔
مچھ سانحہ کے متاثرین کی جانب سے چھ روز دارالحکومت کوئٹہ میں لاشوں کے ہمراہ احتجاجی دھرنے کے بعد گذشتہ رات مذاکرات کے بعد ان کی تدفین کرنے اور دھرنے کو ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔