نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی حکومتوں میں شامل لوگ بلوچستان کے عوام کے قومی و سیاسی مفادات کا دفاع کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں، امن و امان کی صورتحال روز بہ روز خراب تر ہوتی جارہی ہے، مہنگائی و بیروزگاری نے سماج کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی کے مختلف وفود کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے سرحدوں پر جاری چھوٹے پیمانے پر ہونے والے کاروبار کو عملاً بند کردیا گیا ہے، لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہیں لیکن حکمران سب اچھا ہے کا راگ ہلاپ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی قیادت کے ساتھ مل کر حکمرانوں کے خلاف نکلنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ کسی صورت بھی قبول نہیں۔ انہوں نے پارٹی کے کارکنوں کو ہدایت کی کے وہ پارٹی کو فعال و متحرک بنانے میں اپنا سیاسی کردار ادا کریں۔
دریں اثناء نیشنل پارٹی مکران ڈویژن کی ریجنل کمیٹی کا اجلاس اتوار 7 فروری صبح 10 بجے تربت میں طلب کیا گیا ہے۔ تمام ضلعی صدر و جنرل سکریٹری سمیت مرکزی کابینہ و مرکزی کمیٹی کے اراکین کو وقت پر پارٹی اجلاس میں پہنچنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
نیشنل پارٹی مکران ڈویژن کے ریجنل سکریٹری منصور بلوچ کا کہنا ہے کہ ضلعی سکریٹریز علاقائی تنظیمی و سیاسی رپورٹ تحریری طور پر اجلاس میں پیش کرنے کے پابند ہیں، تنظیمی و سیاسی رپورٹس کے علاوہ دیگر امور بھی اجلاس کے اراکین کی مشاورت سے اجلاس میں شامل کئے جائیں گے۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ اور مرکزی سیکریٹری جنرل جان محمد بلیدی خصوصی طور پر شرکت کریں گے۔