اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کی جانب سے پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں الیکشن کمیشن دفتر کے سامنے فارن فنڈنگ کیس کے حوالے سے احتجاجی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ اور رکن پاکستان اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیسز میں اگر بلوچستان کی کوئی جماعت ملوث ہوتی تو ہمیں کب کا لٹکایا جاتااور غداری وملک دشمنی جیسے فتوے سے نوازا جاتا۔
انہوں نے نیشنل عوامی پارٹی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم پر اسی طرح کے کچھ الزام لگائے گئے جو ثابت نہیں ہوئے لیکن ایک قومی پارٹی کے خلاف سازشیں کرکے اسے ضلعوں تک محدود کیا گیا۔
سرادر مینگل نے کہا واہگہ بارڈر لاہور سے پندرہ کلو میٹر دور ہے اور ایجنٹ بلوچستان سے نکل جاتے ہیں، یہاں کیوں نہیں؟
انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیسز میں جن کو نااہل کرنا چاہیے تھا انکو نہیں کیا جارہا ہے تو وزیرستان سے ایک منتخب رکن علی وزیر جو اپنے وطن قوم کی حقوق کا بات کرتا ہے اسے نااہل کرانے کے لئے ریفرنس دائر کیے جارہے ہیں۔
سردار اختر مینگل نے کہا کہ جس انصاف کی ترازو میں ہمیں انصاف دیاجانا تھا اس میں ہمارے بچوں کے لتھڑے اور ہماری بزرگوں کے پگڑی تولے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کا وطیرہ ہے کہ گاڑی میں پاکستان کا جھنڈا لگاؤ اور پاکستان کھا جاؤ، جھنڈا لگا کر آپ اسلحہ، لاشیں سپلائی کرو کوئی کچھ نہیں کہے گا۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہوں کا نام دستور رکھنے سے انصاف نہیں ہوگا اس طرح یہ گاڑی چلنے والا نہیں۔
انہوں نے کہا بلوچستان میں فوجی آپریشن بند کرکے فوج کو واپس بیرکوں میں بھیجا جائے۔
خیال رہے کہ یہ احتجاج الیکشن کمیشن کی جانب سے چھ سال سے زائد عرصے سے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف مبینہ طور ممنوعہ ذرائع سے غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرنے کے کیس کو زیر التوا رکھنے کے خلاف کیا جا رہا ہے۔