بلوچستان میں شاہراہوں کی خستہ حالی اور عدم سہولیات کے بناء پر حادثوں کا سلسلہ تھم نا سکا، گذشتہ سال دسمبر کے مہینے میں
1191حادثات رونما ہوئے جن میں 1613 افراد زخمی ہوئے اور 116 اموات ہوئے۔
بلوچستان یوتھ اینڈ سول سوسائٹی نامی تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں روڈ حادثات کی تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں گذشتہ سال دسمبر 2020 میں 1191 حادثات رونما ہوئے ہیں جن میں 1613 افراد زخمی اور 116 اموات ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق کوئٹہ، مستونگ، کھڈ کوچہ قلات، کان میتھرزئی پشین، بوستان، کچلاک، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن اور مسلم باغ میں 467 المناک حادثات رونماء ہوئے ہیں جس سے 46 اموات اور 606 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
خضدار، وڈھ ،سوراب، باغبانہ لسبیلہ، وندر، اتھل، گڈانی حب چوکی میں 492 حادثات پیش آئے ہیں جس سے 652 افراد زخمی اور 25 ہلاک ہوگئے۔
اسی طرح ژوب، زیارت، لورالائی، ہرنائی، دکی، خانوزئی، شیرانی، موسیٰ خیل گلستان اور خانی بابا میں 113 حادثات، 132 افراد زخمی اور 7 ہلاک ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سبی، ڈیرہ مراد جمالی، ڈیرہ اللہ یار، ڈیرہ بگٹی، نصیر آباد، کوہلو، نوتال، اوستہ محمد، مچھ، بولان، جھل مگسی سوئی، رکنی، کولپور اور پیرغائب میں 59 حادثات پیش آنے سے 116 زخمی اور 20 اموات ہوئیں۔
پنجگور، تربت، گوادر، پسنی، کیچ، مکران کوسٹل ہائی وے، اورماڑہ میں 33 حادثات پیش آنے کے سبب 59 زخمی اور 11 اموات ہوئے ہیں۔
نوشکی، خاران، چاغی، دالبندین، نوکنڈی، تفتان، بیسمہ، اسماعیل یلانڈی، احمد وال اور یک مچھ میں 27 ٹریفک حادثات پیش آنے کی وجہ سے 48 زخمی اور 7 اموات ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ان حادثات میں کچھ زخمی ابھی تک مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، اور حکومتی عدم دلچسپی کی وجہ سے علاج میں مشکلات پیش آرہے ہیں۔