گوادر کے خلاف سازش قبول نہیں – ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

302
فائل فوٹو

گوادر کے خلاف سازش قبول نہیں، چرنا آئی لینڈ پر وفاقی اداروں کا قبضہ غیر آئینی ہے، وفاق اپنے اختیارات سے تجاوز کرکے صوبائی خودمختاری میں برائے راست مداخلت کا مرتکب ہورہا ہے ۔ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان اور نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے گوادر میں پارٹی رہنماوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گوادر بلوچستان کا شہرگ ہے اسے کاٹنے کی سازش ہورہی ہے۔

انہوں نے بلوچستان کے دوسرے بڑے جزیرے چرنا آئی لینڈ پر ایل پی جی ٹرمینل کے بنانے کے منصوبے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کی ملکیت پر وفاقی اداروں کا قبضہ صوبائی خودمختاری کی خلاف ورزی اور مداخلت ہے، چرنا آئی لینڈ کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کرنا بلوچستان کے عوام کے ساتھ نا انصافی ہے۔ جزیروں پر پہلا حق صوبوں کا اور مقامی مائیگروں کا ہے۔ چرنا آئی لینڈ پر خفیہ سرگرمیاں ایک عرصے سے جاری ہیں۔ جس کے باعث چرنا آئی لینڈ کے اردگرد ماہی گیری کرنے والے مقامی ماہی گیروں کو روکا جارہا ہے۔ آئی لینڈ پر ایک ایل این جی ٹرمینل بنانے کا منصوبہ بنایا گیا ہے بلوچستان کے عوام کو اعتماد میں لیے بغیر، جس سے چرنا آئی لینڈ ماحولیاتی لحاظ سے تباہ ہوجائیگا۔ اور وہاں پائی جانے والی آبی حیات کی زندگیاں خطرے میں پڑھ جائے گی۔

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ گوادر اور آئی لینڈ کو وفاق کے حوالے کرنے نہیں دیں گے ۔ اس کے لئے پی ڈی ایم اور دیگر قوم پرست جماعتوں کا اجلاس آج بمورخہ 22 دسمبر کو گوادر میں طلب کیا گیا ہے۔

سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ پارٹی کے سیںئر رہنماوں کے ہمراہ گوادر پہنچ گئے ہیں وہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے اجلاس کی خود صدارت کریں گے۔