بلوچستان ہائیکورٹ نے گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کیخلاف درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عبدالحمید بلوچ پر مشتمل ڈویژنل بینچ نے گوادر شہر کے گرد باڑ لگانے کے خلاف بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ کی آئینی درخواست کی سماعت کی بینچ نے درخواست کو سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے وفاقی سیکرٹری داخلہ ،حکومت بلوچستان، ایڈیشنل چیف سیکرٹری پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ،ڈائریکٹرجنرل گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی ،کمشنر مکران ڈویژن اور ڈپٹی کمشنر گوادر کو نوٹسز جاری کردیئے ۔
سماعت کے موقع پر درخواست گزار منیر احمد کاکڑ ایڈووکیٹ کے ہمراہ امان اللہ کنرانی ایڈووکیٹ،سلیم لاشاری ایڈووکیٹ،راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ،ساجد ترین ایڈووکیٹ،نادر چھلگری ایڈووکیٹ،جمیل بابئی ایڈووکیٹ ،ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر عدالت کے رو برو پیش ہوئے عدالت نے استفسار کیا کہ باڑ کس قانون کے تحت لگایا جارہا ہے کیا یہ پروجیکٹ پی ایس ڈی پی میں منظور ہوا ہے اگر پروجیکٹ منظور ہوا ہے تو اس کی بی آر اے کے قانون کے مطابق ٹینڈر ہوا ہے بعد ازاں عدالت نے سماعت کو 31دسمبر تک کیلئے ملتوی کردیا ۔
واضح رہے کہ پاکستان کی سول و عسکری حکام نے سیکیورٹی کی صورتحال کو جواز بنا کر بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے گرد باڑ لگانے کا کام شروع کیا ہے جس کی سیاسی و سماجی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی ہے ۔