گوادر میں باڑ لگانے کا کام روک دیا گیا

1020

 

عوامی دباو اور احتجاج کی وجہ سے باڑ لگانے کا کام روکا گیا ہے

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں سیکیورٹی کے مد میں لگائے جانے والے باڑ کا کام روکنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اعلان صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

گذشتہ ماہ گوادر شہر کو مکمل حفاظتی حصار میں لینے کے لئے، شہر کو باڑ لگا کر بند کرنے اور محض دو داخلی و خارجی راستے رکھنے کا اعلان ہوا تھا۔ باڑ لگانے کا کام شروع ہوتے ہی گودار کے مقامی لوگوں سمیت بلوچستان بھر میں سیاسی و سماجی جماعتوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی. اور اس کے خلاف احتجاجوں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق باڑ لگانے کے کام کے آغاز کے بعد ہی سے گودار کے مختلف جماعتوں سمیت ماہیگروں نے عوامی جرگوں سمیت احتجاج کے تمام زرائع استعمال کرتے ہوئے ، باڑ لگانے کے کام کو روکنے کا مطالبہ کیا تھا.

گذشتہ ہفتے سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک اور دیگر سیاسی رہنماؤں نے گوادر کا دورہ کرکے مختلف سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد باڑ منصوبے کے خلاف عوامی آگاہی مہم سمیت گوادر میں اپوزیشن جماعتوں کا ایک جرگہ طلب کیا تھا.

مزید تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی ہدایت پر ایک پارلیمانی وفد نے دورہ گودار کے موقع پر مقامی لوگوں کے تحفظات سنے اور انہیں مطمئین کرنے کی کوشش کی۔

ذرائع کے مطابق گوادر کو باڑ لگانے کے معاملے پر آر سی ڈی سی گوادر میں صوبائی وزیر داخلہ سمیت دیگر وزراء نے لوگوں کے تحفظات سنے، لیکن وہ اس سلسلے میں مقامی لوگوں کو مطمئین کرنے میں ناکام ہوئے.

مزید تفصیلات کے مطابق بعد ازاں دوران پریس کانفرنس اور صحافیوں کے سوالات کے دوران صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لانگو نے کہا کہ “ ہم نے آپکی شکایات وزیر اعلیٰ کو بھیجی ہیں اور انہوں نے پوری طور پر باڑ لگانے کی کام روکنے کا اعلان کیا ہے.”

خیال رہے کہ گذشتہ روز گوادر میں باڑ منصوبہ کے خلاف مقامی جماعتوں کے ایک جرگے میں باڑ کو مسترد کیا گیا تھا.

دوسری طرف گوادر باڑ سے متعلق آئینی درخواست
بلوچستان ہائی کورٹ میں جمع کیا گیا تھا، اس معاملے میں حکومت بلوچستان سمیت متعلقہ صوبائی اوروفاقی حکام سےجواب طلب کیا گیا ہے.