بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے احتجاج کو 4162 دن مکمل ہوگئے۔ نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری خیربخش بلوچ، ملک نصیر شاہوانی اور دیگر نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ 16 دسمبر سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا بھوک ہڑتالی کیمپ کوئٹہ سے کراچی منتقل ہورہا ہے، جو ہر سال اسی مہینے کراچی منتقل ہوتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیمپ منتقل کرنے کا مقصد موسمی حالات سمیت کراچی پریس کلب کے توسط سے دنیا کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے تاکہ وہ بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں کے حوالے سے موثر آواز اٹھائے۔
ماما قدیر بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ زندہ اور غیرت مند اقوام کے فرزند غیرت کی موت کو قبول کرتے ہیں وہ غلامی میں جینے کے بجائے جان ہتھیلی پر رکھ کر کٹھن راہوں کا سفر طے کرتے ہوئے منزل کی جانب قدم بڑھاتے ہیں، وہ تکمیل سفر سے پہلے استعمار کی تخلیق کردہ عقوبت خانوں کی اذیت کا نشانہ بنتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بے شعوری تنگ نظری اور ذہنی غلامی سے بھی نجات حاصل کرنی ہوگی کیونکہ بے شعوری اور ذہنی غلامی سب سے بڑی ذہنی غلامی ہے۔