کریمہ بلوچ کو جبری گمشدگیوں کیخلاف عالمی سطح پر آواز اٹھانے اور بلوچستان میں انسانی حقوق کے پامالیوں کو اجاگر کرنے کے جرم میں قتل کیا گیا ہے، ان خیالات کا اظہار وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاجی کیمپ میں کیا۔
سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں وی بی ایم پی کے احتجاج کو 4168 دن مکمل ہوگئے۔ سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیمپ کا دورہ کرکے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔
ماما قدیر کا مزید کہنا تھا کہ کریمہ بلوچ لاپتہ افراد کیلئے موثر آواز تھی جن کو قتل کرکے خاموش کیا گیا لیکن جو اقوام ناانصافیوں کیخلاف گھروں سے نکلتے ہیں انہیں معلوم ہوتا ہے کہ اس راہ میں موت ہر قدم پر ان کا استقبال کریگی۔
ان کا کہنا تھا کہ آج دنیا پاکستان کی مدد کرکے بلوچ نسل کشی میں حصہ دار بن رہی ہے مگر ہم اپنی پرامن جدوجہد و قربانیوں سے ایک دن دنیا کو باور کراکر اپنی طرف متوجہ کرینگے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کو یقینی بنائینگے۔