کریمہ بلوچ قتل پہ سیاسی پارٹی و شخصیات کا ردعمل

678

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے سابق چئیرمین سہراب بلوچ نے کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں شہادت کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کا مقصد بلوچ قومی تحریک کو کمزور بنانے کی سازش ہے جس میں براہ راست پاکستانی خفیہ آئی ایس آئی اور فوج ملوث ہے،  کریمہ بلوچ خواتین کے لئے ایک علامت تھی جنہوں نے اپنی جدوجہد کے ذریعے نہ صرف بلوچ کاز کو قومی و عالمی سطح پر متعارف کروایا بلکہ اپنی بہادری سے بلوچ سماج میں خوف پھیلانے والے پر اسرار آوازوں کا بہادری سے مقابلہ کرکے بلوچ نوجوانوں اور خواتین کو قومی تحریک میں منظم و متحرک کیا۔

چئیرمین سہراب بلوچ نے کہا کریمہ بلوچ  جیسی ہستیاں صدیوں میں جنم لیتی ہے جن کا کردار اور عمل مظلوم اقوام کے خواتین اور نوجوانوں کے لئے اعلی مثال ہے۔
بلوچ قومی تحریک میں انکی جدوجہد اور قربانی ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

 دریں اثناء بلوچ آزادی پسند رہنماء میر شیر عالم مری نے کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں  بی ایس او آزاد کے کے سابق چئیر پرسن کریمہ بلوچ کی گمشدگی اور قتل کی مذمت کرتے ہوے کہا کہ پاکستانی گماشتوں نے پہلے ساجد حسین بلوچ پھر گُلبہار بُگٹی اور اسکے بیٹے کو اور اب کریمہ بلوچ کو شہید کرکے دُنیا کو یہ تاثُر دینے کی کوشش کی ہم کسی بھی مُلک اور کسی بھی قانون کو ماننے سے بالاتر ہوکر اپنے مذموم مقاصد کو تکمیل تک پہنچانے کی کوشش کرینگے جو کہ مہذب اقوام کے لیے ایک المیہ ہے

دوسری جانب بلوچ نیشنل لیگ اپنے جاری کردہ بیان  میں  کہا بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق وائس چیرمین کریمہ بلوچ کی کینیڈا میں شہادت بلوچ قوم کی لئے لمحہ فکریہ ہے۔سوئیڈن میں مقیم بلوچ صحافی کو بھی بالکل اسی انداز میں شہید کیا گیا، لہذا ہم سمجھتے ہیں کہ قابض ریاست اور عالمی ابھرنے والے سامراجی قوت اخلاقی طور پر شکست تسلیم کر چکے ہیں، کیونکہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے جب قابض قوتیں اپنے شکست کو قریب دیکھتے ہیں تو اس طرف غیر اخلاقی اور غیر انسانی کردار کا مرتکب بنتے ہیں۔