چین و پنجابی سامراج بلوچ آبادیوں کو باڑ لگاکر بند کرکے بلوچ وطن پر اپنے قبضے اور موجودگی کو طول نہیں دے سکتے۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے جمعرات کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔
بشیر زیب بلوچ نے ان خیالات کا اظہار بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے ارد گرد باڑ لگانے کے ردعمل میں کیا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم بلوچ فدائین کے عظیم فلسفے کے پیروکار ہیں۔ اور دنیا کی کوئی قوت و ہتھکنڈہ اس فلسفے کے سامنے نہیں ٹک سکتی۔
واضح رہے بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ سال گوادر میں پانچ ستارہ ہوٹل پرل کونٹینینٹل کو حملے میں نشانہ بنایا تھا۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ حملہ بی ایل اے کے مجید بریگیڈ کے چار فدائین نے کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ بی ایل اے کے بانی رہنماء شہید جنرل اسلم بلوچ کے اس فلسفے کا عملی اظہار اور تسلسل ہے کہ بلوچستان کی مکمل آزادی تک قابض سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا اور چین سمیت تمام بیرونی سرمایہ کاروں و ساہوکاروں کو بلوچ وطن کے وسائل و ساحل کی لوٹ مار اور بلوچستان پر اقتصادی قبضے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی اور ان پر اسوقت تک شدید سے شدید تر حملے جاری رہینگے
خیال رہے پاکستانی حکام نے گوادر کے ارد گرد باڑ لگانے کے متعلق تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا گیا ہے۔ بلوچ سیاسی جماعتوں اور دیگر کی جانب سے اس پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومتی پالیسی پر تنقید کی جارہی ہے۔