بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے آئین میں یہ بات واضح طور پر لکھی گئی کہ تنظیم ہمہ وقت کتاب کلچر کے فروغ کے لئے جدوجہد کریں گی اور بلوچ طلباء کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرکے انہیں کتاب دوستی کی جانب مائل کریں گی۔ کوئی بھی سماج علم و ادب کے بغیر ادھورا ہوتا ہے اگر کسی پسماندہ سماج کو تنقیدی نگاہ سے جانچا جائے تو یقیناً اس سماج کی پسماندگی کا اہم سبب علمی و ادبی سرگرمیوں سے دوری ہوگی جو کسی قوم کے نوجوانوں کو تحقیقی و تخلیقی صلاحیتوں سے دور کرکے ان کو بیگانیت کے جانب گامزن کرتی ہے جو سماج کو آہستہ آہستہ تنزلی کی جانب لے جاتی ہے اگر کسی بھی سماج کو تنزلی سے بچانا ہے تو وہاں کے نوجوانوں کو شعور سے لیس کرنا ہوگا تاکہ نوجوان آزادانہ ماحول میں غور فکر کرکے سماج کو مضبوط کرسکے یہ تمام مسائل کا حل کتب دوستی ہے۔
ان خیالات کا اظہار بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے رہنماوں اور کارکنان نے اوتھل اور حب میں دو روزہ کتب ڈونیشن کیمپ کے اختتام پر کرتے ہوئے کیا۔
بی ایس اے سی رہنماوں کا کہنا تھا کہ آج بلوچستان تعلیمی حوالے سے ایک محروم خطہ ہے جہاں نام نہاد تعلیمی ایمرجنسی کے نفاد کے اعلان کے باوجود جامعات میں روز روز نت نئے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہیں اسکے ساتھ بلوچ سماج میں لائبریروں کا فقدان بھی محرومیت کا عکس پیش کرتی ہے حکومتی اقدامات کی عدم توجہی کی وجہ سے بلوچ طلباء اپنے مدد آپ کے تحت لائبریریوں کے لئے جدوجہد کررہے ہیں کیونکہ بلوچ طلباء بخوبی جانتے ہے کہ سماج میں کتاب دوستی کے بغیر کبھی بھی کوئی روشن خیال معاشرے کی خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکے گے مگر اسی دوران انہیں کتابوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے بہت سی مشکلات کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچ طلباء علم کا دامن ہاتھوں میں لینا چاہتے ہے مگر لائبریریوں کی عدم فعالیت کی وجہ سے وہ علم و ادب سے کوسوں دور ہے اسی ضرورت کو پنپتے ہوئے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی مرکزی لیڈرشپ نے 2016 میں” کتاب کاروان ” کے نام سے ایک کتابی مہم کا اعلان کیا جہاں مختلف اضلاع میں میں اسی مہم کے تحت کتابیں سستے داموں میں طلباء کودی گئی تاکہ جو طلباء مہنگے داموں کتابیں خرید نہیں سکتے انہیں رعایت کے ساتھ کتابیں خرید کر انہیں پڑھ سکے اسی طرح پہلے فیز میں بک اسٹالز لگائے گئے جہاں بڑی تعداد میں مختلف طبقے ہائے فکر رکھنے والے افراد نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے کارواں کو سراہا اسکے بعد دوسری فیز میں ٢٠٢٠ میں تنظیم کے جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں نئی لائبریریوں کے قیام اور دیگر لائبریریوں کی فعالیت کے لئے مختلف مقامات پر ” کتاب عطیہ کریں اسیر رہنماء فیروز بلوچ کے نام” بک ڈونیشن کیمپس منعقد کئے جائیں گے جہاں ہر طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے کتابیں اور کتابوں کیلئے فنانس عطیہ کرنے کی اپیل کی جائیں گی۔ تمام زونوں کے جانب سے کتابیں عطیہ کرنے کے بعد مختلف لائبریریوں کو کتابیں ارسال کی جائیں گی اور فنانس سے کتابیں خرید کرکے زیر تعمیر لائبریریوں کے لئے کتابیں اور فرنیچر بھی فراہم کی جائیں گی۔
بی ایس ای رہنماوں کا کہنا تھا کہ تنظیم کے اس کتاب دوستی مہم کے اعلان کے بعد تنظیم کے جانب سے شال کراچی خضدار ڈیرہ غازی خان میں بک ڈونین کیمپ کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا جس میں کثیر تعداد میں افراد نے کتابیں عطیہ کی اور کتابوں کے لئے فنانس بھی فراہم کیا اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے اوتھل زون اور حب زون کی دو روزہ بک ڈونیشن کیمپ منعقد کی گئی جہاں بھی تنظیمی سرگرمیوں کو سراہا گیا اور تنظیم یہ بھی تہیہ کرتی ہے کہ آئندہ دیگر مقامات میں بھی بک ڈونیشن کیمپ منعقد کی جائیں گی ۔