بلوچستان کے ضلع قلات، نوشکی اور خاران کے پہاڑی سلسلوں میں گذشتہ روز پاکستانی فورسز نے آپریشن کا آغاز کیا جو آج دوسرے روز بھی جاری ہے۔
فوجی آپریشن میں پاکستانی فورسز کو فضائی مدد حاصل ہے، گذشتہ روز مختلف مقامات پر گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ کی جبکہ مسلح جھڑپوں کی بھی اطلاعات تھی۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز کے ہمراہ حکومتی حمایت یافتہ افراد یعنی ڈیتھ اسکواڈز کے اہلکار بھی موجود ہیں۔ جبکہ آپریشن کو مختلف علاقوں منجرو، ریکو، نیام درگی، محمدی، سینکری، گوربرات، شور اور پارود تک وسعت دی گئی ہے۔ مذکورہ علاقوں کے آمد و رفت کے راستوں پر ناکہ بندی کرکے بند کردی گئی ہے علاوہ ازیں مذکورہ علاقوں سے متصل شاہراوں پر بکتر بند گاڑیوں پر مشتمل فوجی اہلکاروں نے جگہ جگہ ناکہ بندی کی ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق فورسز اہلکار پبلک ٹرانسپورٹ کو تحویل میں لیکر ان کے ذریعے مذکورہ پہاڑی سلسلوں میں راشن اور دیگر سامان منتقل کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں اس آپریشن سے قبل ہفتے کی رات کو نوشکی میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز کو بھی بند کیا گیا تھا جو کہ گزشتہ روز پورا دن بند رہیں۔
عسکری حکام کی جانب سے آپریشن کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہے۔