نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے کہا کہ آج کوئٹہ میں عالمی انسانی حقوق کے دن کے حوالے سے پروگرام منعقد کیا گیا۔
پروگرام میں این ڈی پی کے مرکزی آرگنائزرنگ کمیٹی کے ممبر چنگیز حئی بلوچ، نعمت شاہ بلوچ، ثناء بلوچ، کوئٹہ زون کے ممبر صغیر بلوچ اور سماجی کارکن خالدہ بلوچ نے خطاب کیا۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن ان تمام مظلوم و محکوم اقوام کا دن ہے جن کے یہاں انسانی حقوق کے حوالے سے بدترین پامالی کی گئی اور بلوچ اُن بدقسمت قوموں میں سے ایک ہے۔
بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی 1948 سے شروع ہوا جو کہ آج دن تک جاری ہے۔ اس دوران بلوچستان کے ہزاروں فرزند لاپتہ کیئے گے اور ہزاروں شہید کئے گئے مگر بلوچ قوم اپنی انسانی حقوق کے پامالیوں پر خاموش تماشائی نہیں بنا، بلوچ قوم ہر دور میں اس انسانی حقوق کی سنگین پامالی کے خلاف مزاحمت کرتا رہا ہے اور کررہا ہے۔
مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج گوادر کو باڑ لگانا انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جہاں ہزاروں آبادی والے بلوچ علاقے کو جیل کی مانند بنانا ہے۔
ظالم ہمیشہ زرخیز زمین پر اپنی بربریت قائم کرتا ہے اور بلوچستان زرخیز زمین کا مالک ہے مگر یہ زرخیز زمین کے مالک بلوچ قوم بری طرح سے ظلم و جبر سہہ رہا ہے بدقسمتی سے اقوام عالم اس ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کررہا اور نہ ہی اقوام متحدہ نے کبھی بلوچستان میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے خلاف بات کی ہو مگر بلوچ قوم مایوس نہیں ہے اور اپنے حقوق کے جدوجہد کو جاری رکھا ہوا ہے۔
مقررین نے آخر میں کہا کہ بلوچستان کے عوام کو قوم پرست سیاست سے خود کو منظم کرنا چاہیئے کیونکہ یہی نیشنلزم کا نظریہ ہماری نجات کا ذریعہ بن سکتا ہے، بلوچ قوم کو قومی سیاست کی جانب آنا ہوگا اور ایک سیاسی اور شعور یافتہ قوم کی حثیثت سے خود کو مشکلات سے نکالا ہوگا۔