راشد حسین کی جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہونے پہ کراچی میں احتجاج کیا جائیگا۔
سندھ نیٹ ورک اور راشد حسین کے لواحقین نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ راشد حسین بلوچ کی جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہونے پر 27 دسمبر بروز اتوار کراچی پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
سندھ نیٹ ورک کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ سندھ سمیت بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث ہزاروں خاندان اذیت میں مبتلا ہیں۔ اس غیر قانونی اور غیر آئینی عمل کیخلاف سندھ نیٹ ورک، وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ اور دیگر آواز اٹھاتے رہے ہیں، اس تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے لاپتہ راشد حسین اور سندھی لاپتہ سیاسی کارکنان سمیت دیگر افراد کیلئے کراچی میں احتجاج کیا جائے گا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ راشد حسین بلوچ کو دو سال قبل 26 دسمبر 2018 کو متحدہ عرب امارات سے اماراتی خفیہ اداروں نے حراست میں لیکر لاپتہ کیا اور چھ مہینے خفیہ مقام پر رکھنے کے بعد غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کیا لیکن وہ تاحال لاپتہ ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ سندھی، بلوچ، پشتون، شیعہ اور اردو اسپیکنگ کمیونٹی ایک ہی ریاستی جبر کے شکار ہیں جس کیخلاف ہر فورم پر مشترکہ طور پر آواز بلند کرتے رہینگے۔
رہنماؤں نے کہا کہ ہم تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ احتجاج میں شرکت کرکے اس غیرانسانی عمل کیخلاف آواز اٹھائیں۔