انسانی حقوق کے لاپتہ کارکن راشد حسین بلوچ کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے کہا ہے راشد حسین بلوچ کے جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہوگئے لیکن ہم تاحال انصاف کے منتظر ہیں۔ متحدہ عرب امارات سمیت پاکستان بھائی کو قانونی اور انسانی حقوق نہیں دے رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے دو سال سے ہم کراچی اور کوئٹہ پریس کلبوں کے سامنے احتجاج سمیت عدالت سے رجوع کرچکے ہیں لیکن پیش رفت دیکھنے میں نہیں آرہی بلکہ لاپتہ افراد کیلئے قائم کمیشن میں میرے والدہ سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین کی تذلیل کی جاتی ہے۔
فریدہ بلوچ نے راشد حسین کے گمشدگی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ راشد حسین بلوچ 26 دسمبر 2018 کو متحدہ عرب امارات سے وہاں کے خفیہ اداروں ان کے رشتہ داروں کے سامنے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا۔ راشد حسین انسانی حقوق کے متحرک کارکن تھے انہیں متحدہ عرب امارات کے خفیہ اداروں نے پاکستان حکومت کی ایماء پر جبری طور لاپتہ کیا اور چھ مہینے تک نامعلوم مقام پر رکھنے کے بعد غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کیا جہاں وہ تاحال لاپتہ ہے۔
فریدہ بلوچ نے کہا اقوام متحدہ ادارہ برائے مہاجرین سمیت دیگر عالمی اداروں کو راشد حسین کا کیس بھیج چکے ہیں، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے متحدہ امارات کے نام ایک ہنگامی اپیل بھی جاری کی لیکن اس پر کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں کی راشد حسین کے کیس کے حوالے سے خاموشی کئی سوالات کو جنم دے رہی ہے بلکہ ان کی کارکردگی سے لوگ مایوس ہورہے ہیں۔
فریدہ بلوچ کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ بلوچستان میں سیاسی و سماجی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سمیت دیگر افراد کے جبری گمشدگیوں پر نوٹس لیکر اپنا فریضہ ادا کرے۔
خیال رہے راشد حسین کے گمشدگی کو دو سال مکمل ہونے پر آج سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر #SaveRashidHussain کے ہیش ٹیگ کے ساتھ آگاہی مہم چلائی جارہی ہے جبکہ کل سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔
فریدہ بلوچ نے کریمہ بلوچ اور ساجد حسین کے مبینہ قتل کا حوالہ دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی سائٹ پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچ سیاسی کارکنوں کی بیرون ملک ملتے لاشوں نے ہمارے خدشات درست ثابت کیئے کہ راشد حسین کی زندگی کو شدید خطرہ ہے کہیں راشد حسین کو دبئی اور پاکستان نقصان نہیں پہنچائے۔
بلوچ سیاسی کارکنوں کی بیرون ملک ملتے لاشوں نے ہمارے خدشات درست ثابت کیے کہ راشد حسین کی زندگی کو شدید خطرہ ہے کہیں راشد حسین کو دبئی اور پاکستان نقصان نہیں پہنچائے #SaveRashidHussain @amnesty @hrw @amnestygulf @HamidMirPAK @Gulalai_Ismail @AWGoraya pic.twitter.com/xgcwvM5Yyl
— Fareeda Baluch (@Farida_Baluch) December 26, 2020