بلوچ نیشنل موومنٹ کے ترجمان نے کہا کہ دس دسمبر انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور سوشل میڈیا میں کیمپئن چلائی گئی۔ اس موقع پر ہر سال دنیا کے مختلف ملکوں میں پارٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا جاتا رہا ہے لیکن امسال کورونا کے عالمی وباء کی وجہ سے بیشتر ممالک میں اجتماعات پر پابندی عائد تھی۔ صرف جرمنی میں محدود پیمانے پر اجازت سے ایک احتجاج کا اہتمام کیا گیا۔
ترجمان نے کہا جرمنی کے شہر برلن میں پارٹی کی جانب سے ایک احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا گیا۔ اس میں پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ شرکاء نے ہاتھوں میں بینر، پلے کارڈ، پمفلٹ اور پاکستانی فوج کے ہاتھوں لاپتہ اسیروں اور شہدا کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔ مقامی باشندوں میں پمفلٹ تقسیم کئے گئے اور پاکستانی مظالم کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
انہوں نے کہا بلوچ نیشنل موومنٹ کئی سالوں سے بین الاقوامی سطح پر ایک آگاہی مہم چلارہی ہے ۔ اس کا مقصد بین الاقوامی برادری کو بلوچستان پر پاکستانی قبضہ، قبضے کی پس منظر اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔ اسی مہم کے طفیل آج عالمی سطح پر کسی حد تک دنیا بلوچ کے قومی مسئلے اورموجودہ صورت حال سے واقف ہو رہا ہے۔